عمران خان ہٹلر کی ذہنیت رکھنے والے شخص ہیں، وہ چیف الیکشن کمشنر کو جاویداقبال بناناچاہتے ہیں،عمران خان کوجتناکھلاچھوڑاگیایہ اتنا اداروں پرحملہ آورہوگا،مریم اورنگزیب

328
عمران خان ہٹلر کی ذہنیت رکھنے والے شخص ہیں، وہ چیف الیکشن کمشنر کو جاویداقبال بناناچاہتے ہیں،عمران خان کوجتناکھلاچھوڑاگیایہ اتنا اداروں پرحملہ آورہوگا،مریم اورنگزیب

لاہور۔19جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان ریاستی اداروں پر منظم طریقے سے حملہ آور ہیں، وہ ہٹلر کی ذہنیت رکھنے والے شخص ہیں، عمران خان چیف الیکشن کمشنر کو جاوید اقبال بنانا چاہتے ہیں، عمران خان کو جتنا کھلا چھوڑا گیایہ اتنا اداروں پر حملہ آور ہوگا، اداروں کو چاہئے کہ وہ عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں، عمران خان نے ملک میں سری لنکا جیسے حالات پیدا کرنے کیلئے معاشی سرنگیں بچھائیں،

وہ ملک میں سیاسی عدم استحکام اور خانہ جنگی چاہتے ہیں، عمران خان نے اپنے دور حکومت میں عوام کو بے روزگار کیا، معیشت، داخلہ و خارجہ پالیسی تباہ اور ملکی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی، عمران خان نے ریاستی طاقت کا استعمال کرکے سیاسی مخالفین پر جھوٹے کیسز بنائے۔ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 2018ء میں جن 20 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، حالیہ ضمنی انتخاب میں ان میں سے 5 نشستوں پر ناکام ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مقصد ملک کے اداروں کو تباہ کرنا ہے، یہ وہ شخص ہے جو ملک میں انارکی اور خانہ جنگی چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ اگر وہ 20 سیٹیں نہ جیت سکے تو وہ الیکشن کمیشن کو آگ لگا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کے خلاف آئین شکنی پر فیصلہ آیا تو یہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے لے کر بینچ کے تمام معزز ججز پر حملہ آور ہوئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی جس پر عدالتیں کھلیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو انہوں نے بیرونی سازش پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا؟ جس روز بیرونی سازش ہوئی اسی روز عوام کو کیوں نہیں بتایا، اسمبلیاں کیوں تحلیل نہیں کیں؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان اپنی ہر تقریر میں افواج پاکستان سمیت ہر ادارے پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے پاکستان کے عوام کو بے روزگار کیا، ملکی معیشت تباہ کی، خارجہ اور داخلہ پالیسیاں تباہ کیں، ملکی اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جس پر پاکستان کے عوام نے اس شخص کو اقتدار سے باہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں وزیراعظم ہائوس میں طیبہ گل کو اغواء کر کے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا، نیب کے پورے ادارے کو کمپرومائز کر کے سیاسی مخالفین کے خلاف کیسز بنائے گئے۔

ایف آئی اے کے ڈی جی کو وزیراعظم ہائوس کے اندر دھمکا کر کیسز بنانے کے آرڈر دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان الیکشن کمیشن کے خلاف اس لئے باتیں کر رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ کے ذریعے اپنے پارٹی عہدیداروں کے اکائونٹس میں پیسے منگوا کر اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، آج اسی فارن فنڈنگ کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جو چیف الیکشن کمشنر سے چور دروازے سے ملنے کی کوشش کرتا تھا۔ وہ چیف الیکشن کمشنر کو جاوید اقبال بنانا چاہتے ہیں لیکن چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کسی صورت جاوید اقبال نہیں بنیں گے۔ یہ اس چیف الیکشن کمشنر پر حملہ آور ہے جس کا تقرر انہوں نے خود کیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اگر اس کے خلاف فیصلہ سنائے تو یہ سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوتے ہیں، یہ آج چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں اور کل چیف جسٹس سے کہیں گے کہ استعفیٰ دیں، جو ادارہ اس کے خلاف بات کرے یہ اس ادارے کے سربراہ سے استعفیٰ مانگتے ہیں۔

جو میڈیا اس کے بارے میں بات کرے اور اسے آئینہ دکھائے، یہ اس پر حملہ آور ہوتے ہیں، اپنے دور میں انہوں نے میڈیا پر سینسر شپ کی، میڈیا کے پروگرام بند کئے اور ان کے قلم پر تالہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے دور میں پارلیمان کو بھی سوال کرنے پر تالہ لگا دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ریاستی طاقت کا استعمال کر کے سیاسی مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ آج جب یہ اقتدار میں نہیں ہے تو یہ اداروں کے خلاف بات کرتا ہے، جب اس کے پاس اقتدار تھا تو ڈسکہ کے الیکشن کمیشن کا عملہ غائب کر دیا گیا، انہوں نے ڈسکہ الیکشن میں گولیاں چلائیں، سیاسی کارکنوں نے لاشیں اٹھائیں لیکن ہٹلر کو جانی نقصان سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جتنا کھلا چھوڑا گیا وہ اتنا اداروں پر حملہ آور ہوگا، اداروں کو چاہئے کہ وہ قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کریں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں آٹھ سال تاخیر کیوں ہوئی، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ آج بھی وہی ہے جو آٹھ سال پہلے جمع کروایا تھا، عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہر قانون اور آئین سے بالاتر ہیں، عمران خان سے جب اقتدار جا رہا تھا تو انہوں نے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی، اس پر سپریم کورٹ نے کارروائی کی تو یہ سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کا ایک ڈالر پاکستان میں نہیں آیا، ہم نے تین مہینے ملک کو مشکل فیصلے کر کے دیوالیہ ہونے سے بچایا، عمران خان جو معاشی سرنگیں بچھا کر گئے تھے ہم وہ گند صاف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ یہ کیوں روتا اور ماتم کرتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے اپنے عہدے، کرسی، آئینی عہدوں اور وزیر اطلاعات کے ذریعے ملک کا آئین توڑا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میرا وہ چہرا نہیں جو فواد چوہدری کی طرح پانچ پانچ پارٹیوں کا ترجمان رہا ہو، فواد چوہدری اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ لوگ سچ سمجھنے لگ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آج اس لئے افسردہ ہیں کہ شہباز شریف نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کسی ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا، وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا، اسی لئے عمران خان جان بوجھ کر اس اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہیں کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن اس وقت ہوں گے جب حکومت اور الیکشن کمیشن چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے ان کے پاس الیکشن کرانے کا موقع تھا لیکن یہ اس وقت اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے لوگوں کی منتیں کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا مسئلہ الیکشن نہیں یہ پاکستان کی تباہی چاہتے ہیں۔ عمران خان ملک کو اس نہج پر لانا چاہتے ہیں کہ ملک میں خانہ جنگی ہو۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے حالیہ ضمنی انتخاب میں اپنی 20 سیٹوں میں سے 5 سیٹیں ہاری ہیں۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی بھاری اکثریت ہے۔

ہم ہر وہ کام کریں گے جس میں عوام کی بہتری ہوگی اور ملک معاشی استحکام کی طرف جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان جس آئی ایم ایف پروگرام کی باتیں کر رہے ہیں اس پر ان کے دستخط موجود ہیں جو معطل ہو گیا تھا۔ ہم نے آئی ایم ایف کے پروگرام کو معطل ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں چینی، آٹا، گھی سستا کیا، پنجاب میں سو یونٹ بجلی کا ریلیف دیا تو عمران خان عدالت پہنچ گئے کہ عوام کو یہ ریلیف نہیں ملنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک میں انتشار، افراتفری چاہتے ہیں چاہے وہ مہنگائی سے آئے، بے روزگاری سے آئے یا سیاسی عدم استحکام سے۔ حالیہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کو 40 فیصد ووٹ ملے، 2018ء میں ان نشستوں میں سے سات سیٹوں پر مسلم لیگ (ن) کا کوئی امیدوار نہیں تھا، یہ سیٹیں پی ٹی آئی کے پاس تھیں، مشکل فیصلوں کے باوجود مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات میں 40 فیصد ووٹ حاصل کئے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پہلے بھی پاکستان کو معاشی بحران سے نکالا، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، مہنگائی کو 13 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد تک پہنچایا، ملکی ترقی کی شرح کو 6 فیصد تک لے کر گئی، اسی وجہ سے ہمارا ووٹر ہم پر اعتماد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ووٹر نے مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور شہباز شریف کی خدمت پر ہمیشہ اعتماد کیا ہے، یہ سفر اسی طرح جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے 40 فیصد ووٹ لیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام مسلم لیگ (ن) کے بیانیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف پر پانامہ اور کرپشن کا الزام لگایا گیا لیکن انہیں اقامہ پر نکالا گیا، عمران خان ان کے خلاف ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا مطلب یہ ہے کہ ووٹ چوری نہ ہو، جتنا ووٹ بیلٹ باکس میں موجود ہے اتنا ہی باہر نکلے، آر ٹی ایس نہ بیٹھے، ووٹ کے استعمال کے ساتھ رائے آئے جس طرح کل مسلم لیگ (ن) نے عوام کی رائے کو تسلیم کیا۔

ایک اور سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی اکثریت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے۔ اس وقت حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتیں ملکی ترقی کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں، پاکستان کے عوام ان جماعتوں پر اعتماد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام جانتی ہے کہ اگر کوئی ملک کو معاشی بحران سے نکال سکتا ہے تو وہ مسلم لیگ (ن)ہے۔