غذائی اجناس کی قیمتیں پوری دنیا میں 7 سال کی بلند ترین سطح پر ہیں ، اقوام متحدہ

90

اقوام متحدہ ۔10اپریل (اے پی پی):عالمی وبا کورونا اور اس کے نتیجے میں معاشی بحران کے درمیان غذائی اجناس کی قیمت میں اضافہ جاری ہے جو 2014کے بعد اعلی ترین سطح ہےجس سے اناج تک رسائی لوگوں کے لئے مشکل ہوجائے گی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر غذائی اجناس کی قیمتوں میں 10 ماہ سے اضافہ جاری ہے جس نے رواں سال مارچ کے مہینے میں جون 2014 کے بعد سے بلند ترین سطح کو عبور کرلیا ہے جس کی وجہ خوردنی تیل، گوشت اور دودھ کے نرخوں میں اضافہ ہے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کا فوڈ پرائز انڈیکس، جو اناج، دالیں، دودھ سے بنی مصنوعات، گوشت اور چینی کی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں کی پیمائش کرتا ہے، کے مطابق ان کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ اوسطاً 118.5 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جبکہ فروری میں یہ 116.1 پوائنٹس پر تھا۔ایف اے او نے بیان میں کہا کہ 2020 میں دنیا بھر میں ریکارڈ اناج کی کاشت کاری کی گئی جبکہ ابتدائی اندازوں کے مطابق رواں سال بھی پیداوار میں مزید اضافے کا امکان ہے۔