فیصل آباد۔ 15 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے چنے کی منظورشدہ اقسام کا اعلان کردیاہے اورکاشتکاروں کو چنے کی دیسی اقسام بلکسر2000، پنجاب 2008، ونہار 2000، بٹل 98، تھل 2006، سی ایم 98، بھکر2011 اور کابلی چنے کی اقسام سی ایم 2008، نور 91، نور 2009، نور 2013 وغیرہ کاشت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ پنجاب میں چنے کا تقریباً 92فیصد رقبہ بارانی علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے جس میں زیادہ تر تھل بشمول بھکر، جھنگ، خوشاب، لیہ اور میانوالی کے اضلاع شامل ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ کاشتکار پنجاب کے شمالی اضلاع اٹک، چکوال میں چنے کی کاشت 25ستمبر سے شروع کرکے 15اکتوبر تک، گجرات، جہلم، راولپنڈی اور نارووال میں 15اکتوبر سے شروع کرکے 10نومبر تک، تھل کے علاقہ جات بشمول بھکر، جھنگ، خوشاب، میانوالی اور لیہ میں یکم اکتوبر سے 30 اکتوبرتک اور فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر اور وسطی پنجاب کے دیگر اضلاع میں چنے کی کاشت 15اکتوبر سے 15نومبر تک مکمل کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چنا ریتلی، ہلکی میرا یا اوسط درجہ زرخیز زمین میں کاشت کیاجاسکتاہے۔
انہوں نے بتایا کہ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی مخلوط کاشت بھی انتہائی مفید ثابت ہوئی ہے لہٰذا کاشتکار ڈرل یا پور سے چنے کی کاشت یقینی بنائیں اور 4 سے ساڑھے 4 فٹ کے فاصلہ پر کاشتہ کماد کے درمیان بیڈ پر چنے کی 2لائنیں جبکہ 2 سے اڑھائی فٹ کے فاصلہ پر کاشتہ کماد کے درمیان بیڈ پر چنے کی ایک لائن کاشت کریں تاکہ کماد کے ساتھ ساتھ چنے کی اچھی فصل بھی حاصل ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار چنے کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے بوائی کے وقت ڈیڑھ سے 2بوری ڈی اے پی کھاد فی ایکڑ بھی استعمال کریں تاکہ انہیں شاندار فصل حاصل کرنے میں کسی مشکل کاسامنا نہ کرناپڑے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار چنے کی کاشت سے پہلے بیج کو پھپھوندی کش زہر اور جراثیمی ٹیکہ ضرور لگائیں۔انہوں نے بتایاکہ دیسی و کابلی چنے کی عام جسامت والے دانوں کی اقسام کا 30کلوگرام اور موٹے دانوں والی اقسام کا 35 کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کرنا ضروری ہے۔انہوں نے بتایاکہ چنا ربیع کی ایک پھلی دار فصل، غذائیت کے اعتبار سے ایک اہم جنس اور گوشت کا نعم البدل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چنے کی بہتر پیداوار کیلئے منظور شدہ اقسام کی کاشت پر رجسٹرڈ کاشتکاروں کیلئے سبسڈی کا اعلان بھی کیا گیا ہے لہٰذا ضلع جھنگ سمیت تھل کے علاقوں بھکر، لیہ، خوشاب، اٹک، ڈی جی خان،میانوالی، بہاولنگر، سرگودھا، راجن پور، چکوال اور مظفر گڑھ کے مخصوص اضلاع کے رجسٹرڈ کاشتکاروں کیلئے چنے کی کاشت کے فروغ کے منصوبے پر عملد رآمد کرتے ہوئے بذریعہ و اؤچرز 2ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ مذکورہ اضلاع کے رجسٹرڈ کاشتکاروں کو چنے کی کاشت پر 5ایکڑ تک سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی مشاورت کی جاسکتی ہے۔