قائداعظم یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا اجلاس، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بحیثیت رکن شرکت

110
قائداعظم یونیورسٹی

اسلام آباد۔22ستمبر (اے پی پی):قائداعظم یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا جس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رکن کی حیثیت سے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز اختر نے کی۔ قائداعظم یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے دوران وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز اختر نے یونیورسٹی کی اہم کامیابیوں اور جاری چیلنجز کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ زیر بحث چیلنجوں میں زمینوں پر قبضے سے متعلق زیر التواء مسائل تھے جو یونیورسٹی کے لیے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائداعظم یونیورسٹی کے زمینی مسائل پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے زمین سے متعلق ان چیلنجز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت دی۔ ایجنڈے میں شامل سلیکشن بورڈ کی طرف سے پیش کی گئی سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔ اس موقع پرچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ادارے کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی کی انتہائی اہمیت پر زور دیا۔ سنڈیکیٹ کے ممبران نے طلباء کو مثبت اور صحت مند سرگرمیوں میں شامل کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکرٹری فیڈرل ایجوکیشن وسیم اجمل چوہدری نے طلبہ یونین کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مذکورہ مارشل لاء آرڈر کو 1989 میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا 1993 کا ایک فیصلہ تھا جس نے صرف طلباء کے سیاست میں ملوث ہونے کو مسترد کیا تھا

لیکن ساتھ ہی ساتھ طلباء کے مسائل کو حل کرنے اور ان کی ہم نصابی سرگرمیوں کو ترتیب دینے کے لئے ایک منتخب ادارہ کے وجود کی اجازت اور تعریف کی تھی۔ سینیٹ آف پاکستان نے بھی اس موضوع پر 2017 میں متفقہ قرارداد 335 منظور کی تھی۔ رجسٹرار نے مذکورہ قرارداد کا متن پڑھ کر سنایا۔ وائس چانسلر اور دیگر اراکین نے بھی مذکورہ قرارداد کی حمایت کی۔ اس کے بعد ہائوس نے متفقہ طور پر طلبہ یونین کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا جو قائداعظم یونیورسٹی کے تمام طلبہ کی منتخب باڈی ہوگی۔ انتخابات کے طریقہ کار اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تفصیلی تجویز پیش کرنے کے لیے رجسٹرار اور ڈائریکٹر سکول آف لاء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ مذکورہ کمیٹی پہلے کی پریکٹس اور قواعد کے ساتھ ساتھ دنیا کے عصری بہترین طریقوں جیسے آکسفورڈ یونین کا مطالعہ کرے گی اور دو ہفتوں میں اپنی رپورٹ سنڈیکیٹ کو پیش کرے گی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سنڈیکیٹ اجلاس کے دوران ماحولیاتی استحکام پر سخت زور دیا۔ انہوں نے ماحولیات کی حفاظت کرنے والے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا جس میں فضلہ کے موثر انتظام اور پانی کے استعمال کے پائیدار طریقے شامل ہیں۔ مزید برآں سنڈیکیٹ کے اراکین محفوظ اور منشیات سے پاک کیمپس کے ماحول کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم میں پرعزم تھے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اجلاس میں اپنی موجودگی کے دوران قائداعظم یونیورسٹی کیمپس کا دورہ کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ساتھ مل کر ضروری اقدامات کریں تاکہ یونیورسٹی کی فلاح و بہبود اور پیشرفت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کیمپس سے متعلق متعلقہ خدشات کو دور کیا جا سکے۔