قزاخستان کے سفیر یرزان کستافن کا ”اے پی پی” ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، اے پی پی اور قزاخستان کے سرکاری میڈیا کے درمیان خبروں کے تبادلے کے معاہدے کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور

50

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):پاکستان میں قزاخستان کے سفیر یرزان کستافن نے پاکستان اور قزاخستان کے مابین دوطرفہ میڈیا تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) اور قزاخستان کے سرکاری میڈیا کے درمیان خبروں کے تبادلے کے معاہدے کو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

بدھ کو ”اے پی پی” کے ہیڈ کوارٹرز کے دورے اور منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی محمد عاصم کھچی سے ملاقات کے دوران قزاخستان کے سفیر نے کہا کہ قزاخستان اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر تعاون ناگزیر ہے ، اے پی پی اور قزاخستان کے سرکاری میڈیا کے درمیان خبروں کے باہمی تبادلے کا معاہدہ گزشتہ ایک دہائی سے قائم ہے جسے اب موجودہ حالات کے مطابق اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں میڈیا کا کردار اہم ہے جس کے لیے دونوں ممالک کے سرکاری میڈیا اداروں کو اقتصادی، تجارتی اور سیاحتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔سفیر نے کہا کہ پاکستان کا سرکاری میڈیا بالخصوص ”اے پی پی” کو دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی روابط کو فروغ دینے میں کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قزاخستان کا علاقائی اقتصادی روابط میں کردار نہایت اہم ہے جس کے لیے دونوں ممالک کے سرکاری و نجی شعبوں کو ایک دوسرے کے قریب آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور قزاخستان جغرافیائی لحاظ سے انتہائی اہمیت کے حامل ممالک ہیں جو عالمی تجارت میں بھی نمایاں حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی جغرافیائی حیثیت کو جیو اکنامک فوائد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اقتصادی سفارت کاری انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے اور علاقائی اقتصادی روابط کے لیے ریل اور سڑک رابطے اور براہ راست پروازیں ضروری ہیں جن پر دونوں ممالک بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

یرزان کستافن نے کہا کہ پاکستان اور قزاخستان کے درمیان براہ راست پروازیں جلد شروع ہوں گی جن کے لیے لاہور اور کراچی کا انتخاب کیا گیا ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک، پاکستان اور دیگر ممالک کے درمیان ویزا فری نظام کا آغاز وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے نہ صرف اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا بلکہ دونوں ممالک میں سیاحت کو بھی تقویت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان،قزاخستان ، ترکمانستان اور افغانستان کو ملانے والی ریلوے لائن کا آغاز جلد ہونے والا ہے جس پر تمام سٹیک ہولڈرز میں اتفاق پایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اور ٹرانزٹ تجارت میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جن پر دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو آگے آنا چاہیے۔ملاقات کے دوران ”اے پی پی” کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم کھچی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے جس کے لیے ”اے پی پی” باہمی تعاون میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

ایم ڈی اے پی پی نے کہا کہ اے پی پی اور قزاخستان کے سرکاری میڈیا کے درمیان باہمی تعاون ناگزیر ہے اور اس کے لیے مستقبل میں معاہدوں کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں سرکاری میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے۔