اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی میں منگل کو بھی پہلگام حملے سے پاکستان کا تعلق جوڑنے کی بے بنیاد کوششوں اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث جاری رہی۔اس موقع پر اراکین نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں9 لاکھ قابض فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ مودی حکومت اور انٹیلی جنس کی مکمل ناکامی ہے،مودی کی جارحانہ سوچ اور جنگی جنون نہ صرف خطہ بلکہ دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے،کسی بھی بھارتی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔
منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں دوسرے روز بحث کا آغاز کرتے ہوئے پیپلزپارٹی پارٹی کی رکن سحر کامران نے کہا کہ آج ملک میں بھارتی گیڈر بھبکیوں کے باوجود کوئی خوف نہیں،اس کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو سے نواز شریف کو جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ہمارے جوان وطن کی سرحدوں کا دفاع اور عوام ملک کی سالمیت کے تحفظ کے لئے پرعزم ہیں۔مشکل حالات میں قومی مفاد کے لئے پوری قوم ایک ہوجاتی ہے۔9 لاکھ فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ بھارت کی ناکامی ہے۔ بھارت خود پاکستان میں آکر دہشت گردی کراتا رہا ہے، کلبھوشن یادیو اس کی زندہ مثال ہے۔پاکستانی قوم بھارت کے پاکستان پر الزام کو مسترد کرتی ہے۔ پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے جس نے 90 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اس بار مودی اپنے دام میں خود آگیا۔ مودی مائنڈ سیٹ جارحیت اور جنگی جنون ہے جسےاس بارخارجہ محاذ پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، یہ مائنڈ سیٹ دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے،مودی کے دہشت گردانہ اور سفاک سوچ کی وجہ سے دنیا کے سامنے پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑنے کا بیانیہ نہیں بک سکا۔انہوں نے کہا کہ عالمی ضمیر جاگ رہا اور مودی مائنڈ سیٹ زمیں بوس ہو رہا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ قیام پاکستان کے لئے ہمارے اجداد نے جو جدوجہد کی اس پر ہمیں طمانیت ہے، آج وہ قربانیاں سو فیصد درست ثابت ہوئیں۔ اسی مائنڈ سیٹ کے خلاف ہمارے اجداد نے قربانیاں دیں اور علیحدہ وطن حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ پہلگام اور پلوامہ کے واقعات کی سب نے مذمت کی ہے ان واقعات میں سب سے بڑی ناکامی مودی سرکار کی ہے۔ ان کے انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کو پاکستان فوبیا ہے ان کا جنگی جنون اس خطہ ہی پوری دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہے۔پاکستان کی جانب سے بین الااقوامی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش نے بھارتی عزائم خاک میں ملادیئے ہیں۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ ختم کرنے کا اعلان کیا،یہ عالمی معاہدہ ہے جس کا ضامن ورلڈ بینک ہے اور اس کی خلاف ورزی اعلان جنگ تصور ہوگا۔اپوزیشن رکن بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان خودمختار ملک ہے دوسری طرف ایک مودی کا انڈیا اور دوسری طرف دلی کا انڈیا ہیں،مودی کے انڈیا میں مسلمانوں کو قتل کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان امن کی بات کریں،دونوں جوہری ممالک ہیں،اگر جنگ چھیڑیں گے تو دور تک جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مودی نے پہلی مرتبہ سندھ طاس معاہدہ معطل کیا ہے،سندھ طاس معاہدہ نو سال کے مذاکرات کے بعد فائنل ہوا تھا، بھارت کے پاس پانی روکنے کا کوئی انتظام نہیں ہے نہ پانی کا رخ موڑنے کی صلاحیت ہے۔پاکستانی قوم متحد ہے اس کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کے الزامات کو مکمل مسترد کرتے ہیں،حکومت کو چاہیئے سندھ طاس معاہدے کو عالمی عدالت میں لیکر جائے،اگر انڈیا نے جارحیت کی تو جواب بھرپور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت ہر دہشت گردی کا الزام پاکستان پر لگاتا ہے تو دوسری طرف بھارت نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کی مذمت تک نہیں کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593217