اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر چیمہ نے واضح کیا ہے کہ ملکی سیاست سنجیدگی کی متقاضی ہے ، پاکستان مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کی صدارت میں حکومت کی اتحادی ہے ،مسلم لیگ کے سنجیدہ لوگ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کووفاقی وزیر سالک حسین کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سیاسی جماعت کے فیصلے اس قدر بھونڈے انداز میں کیے جارہے ہیں ۔ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہیں ،ہم موجودہ حکومت کے اتحادی ہیں ،ایک چیپٹر کا صدر اٹھ کر مرکزی صدر کو تو تبدیل نہیں کرسکتا ،جنرل کونسل کے آئندہ اجلاس میں اہم فیصلے ہوں گے ،وقت آنے پر ثابت ہوجائے گا کہ اندرون خانہ کیا ڈرامہ تھا ، یہ وہ ٹولہ ہے جو باضابطہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے جارہاتھا ۔
امید ہے الیکشن کمیشن بھی مسلم لیگ ق کی صدارت سے متعلق محفوظ فیصلہ جلد سنائے گا ، ہمیں یقین ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا اور یہ فیصلہ پاکستان مسلم لیگ ق کے عام ورکرز کے حق میں ہوگا ،جنرل کونسل کے اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیاجائے گا ۔چوہدری پرویز الہی وکو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین نے کہا کہ میڈیا پر یہ خبر چلی کی چوہدری شجاعت کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ، جنرل کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے دس روز پہلے نوٹس جاری کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اجلاس میں ایم پی ایز بھی پورے شریک نہیں تھے، انہوں نے وہی کام کیا ہے جو انہوں نے 28 جولائی کو کیا تھا ، پتہ نہیں اس کے پیچھے ان کے کیا مقاصد ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چوہدری شجاعت کو خود ساختہ اجلاس کے ذریعےعہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور چوہدری شجاعت بدستور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر ہیں۔ سالک حسین نے کہا کہ شاید پرویز الہی گروپ کو عمران خان صاحب نے کہا ہو کہ آپ سیٹیں تو مانگ رہے لیکن پہلے پارٹی کی سطح پر کچھ کر کے دکھائیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مذکورہ گروپ نے اس طرح کیا ہے جیسے پی ٹی آئی بلوچستان والے اجلاس بلائیں اور عمران خان کو پارٹی سےنکال دیں جو نہایت نامناسب بات ہے۔