متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں جی 20 اجلاس عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ، رکن ممالک بائیکاٹ کریں ،کشمیری رہنما ڈاکٹرمحمد طاہر تبسم

314
متنازعہ علاقے جموں و کشمیر میں جی 20 اجلاس عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ، رکن ممالک بائیکاٹ کریں ،کشمیری رہنما ڈاکٹرمحمد طاہر تبسم

اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):عالمی امن اور انسانی حقوق کے لئے متحرک این جی او انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ( انسپاڈ ) کے صدر اور سینئرکشمیری رہنما ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ متنازعہ علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی 20 ممالک کا اجلاس کرانا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ اس اجلاس کا بائیکاٹ اور بھارت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادو ں پر عمل درآمد بارے دبائو ڈالیں، یہ اجلاس دنیا کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش ہے ،اس سے بھارت یہ بتانا چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں امن ہے جو سراسر جھوٹ اور دھوکا ہے۔

جمعرات کو جاری بیان میں سردار طاہر تبسم نے کہا ہے کہ بھارت جی 20 کے اجلاس کے دوران کشمیریوں پر مزید ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا چاہتا ہے، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھارت کو اس ہٹ دھرمی سے باز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں اس اجلاس کے انعقاد کو رکوانے کے لئے سفارتی سطح پر فوری اور موثرکوشش کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں ایسے اجلاس سے بھارت اپنے جرائم نہیں چھپا سکتا ،مذکورہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی حیثیت مشکوک ہو گی۔

انہوں نے چین، ترکی اور باقی طاقتور ممالک سے اپیل کی کہ وہ اس اجلاس کا بائیکاٹ کر کے اسے موخر کرائیں تاکہ اس کی آڑ میں کشمیری عوام پر مظالم ختم ہو سکیں۔ ڈاکٹر طاہر تبسم نے بیرون ملک آباد موثر پاکستانی اور کشمیری نمائندوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے ممالک کے منتخب نمائندوں کے ذریعے اس اجلاس کا بائیکاٹ کرانے میں بھرپور کردار ادا کریں اور اس بارے مہم چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جو مرضی کر لے کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو زیادہ دیر تک نہیں دبا سکتا اور نہ ہی ریاستی دہشت گردی روا رکھ سکتا ہے۔