محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے میں علماء کرام کا کلیدی کردار ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی

40

اسلام آباد۔3جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں علمائے کرام کا امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کلیدی کردار ہے، میں اس بات کا گواہ ہوں کہ علمائے کرام نے کئی مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا، پاک بھارت جنگ میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے پاکستان کی غیبی مدد کے کئی مظاہر دیکھنے کو ملے،تمام مکاتب فکر کے سربراہوں اور علماء کرام کو دعوت دی جائے گی کہ ہم 14 اگست کو فیصل مسجد میں نمازظہر باجماعت اکٹھے ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کی سربراہی میں تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام سے ملاقات کے دوران کیا ۔ملاقات کے دوران محرم الحرام خصوصا عاشورہ کے موقع پر امن وامان اور مذہبی ہم آہنگی یقینی بنانے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔محسن نقوی نے کہا کہ محرم الحرام میں علمائے کرام کا امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کلیدی کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ محرم کے دوران امن و امان کے قیام میں علماء کرام کا کردار سکیورٹی اداروں کے برابر اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام محرم الحرام میں انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ معمولی تنازع بھی علمائے کرام ہی حل کراتے ہیں، میں اس بات کا گواہ ہوں کہ علمائے کرام نے کئی مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں بھی اس بات سے متفق ہوں کہ اپنا مسلک چھوڑو نہ اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑ و نہ، ہمیں اس سنہرے اصول کو پورے پاکستان میں پھیلانا چاہیئے کیونکہ ہم سب مسلمان ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ میرا یقین ہے کہ امام حسین علیہ السلام سب کے ہیں، جتنا میرا امام حسین علیہ السلام سے تعلق ہے اتنا باقی سب کا بھی ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے پاکستان کی غیبی مدد کے کئی مظاہر دیکھنے کو ملے، تمام مکاتب فکر کے سربراہوں اور علماء کرام کو دعوت دی جائے گی کہ ہم 14 اگست کو فیصل مسجد میں نمازِ ظہر باجماعت اکٹھے ادا کریں۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں اور وزیر مملکت برائے داخلہ تمام علماء کرام کو خود دعوت نامے پہنچائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس اجتماع کے ذریعے پوری دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ ہم سب متحد اور اکٹھے ہیں اور اس کیلئے 14 اگست سے بہتر دن نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جنگ میں کامیابی کے بعد اللہ تعالیٰ نے جو ہمیں عزت دی اس کی وجہ سے ایک مثالی یوم آزادی منایا جائے گا، اس اجتماع میں حکومت کی جانب سے بھی بھر پور نمائندگی ہو گی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی عروج پر ہے، میری خواہش ہے کہ ہم اکٹھے ہو کر خیبر پختونخوا کے علمائے کرام سے ملاقات کریں کہ وہ ناسور کے خاتمے میں بھر پور کردار ادا کریں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سلسلے میں علمائے کرام سب کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ آپ کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھیں گے، وزیر داخلہ نے مذہبی آہنگی کے لئے مولانا عبدالخبیر آزاد کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مولاناعبدالخبیر آزاد ہر موقع پر تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، میری خواہش ہے کہ ہم اگلا اجلاس خیبر پختونخوا میں رکھیں اور وہاں کے تمام علمائے کرام کو ساتھ بٹھائیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انشااللہ ہم سب ملکر اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے اور اس ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ علما کرام نے ہر موقع پر مثالی کردار ادا کیا ہے۔ہم آپ کے شکر گزار ہیں کہ آپ نے اپنا فرض بہترین انداز میں نبھایا ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ محرم الحرام اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں آپ کی ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ ہمیں کسی نفرت یا سازشی ایجنڈے کا شکار نہیں بننا اور اتحاد کو برقرار رکھنا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ مولاناعبدالخبیر آزاد نے ملک بھر میں امن و امان کے قیام میں وزیر داخلہ کی خصوصی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ علما کرام نے ملک میں مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو پروان چڑھانے میں مثالی کردار ادا کیا ہے۔مولاناعبدالخبیر آزاد نے کہا کہ اجلاس میں قاضی عبدالغفار قادری، علامہ شبیر حسین، حافظ نظام الدین، مولانا اشرف علی، مولانا ضیاء الرحمن، مفتی محمد اقبال رضوی، مولانا محمدطیب قریشی، مفتی سید عاشق حسین شاہ، مفتی فتح محمد راشدی، پیر سعادت علی شاہ، علامہ سید زاہد حسین کاظمی، مولانا مقصود احمد توحیدی، مولانا عبدالظاہر فاروقی، قاضی جنید الرشید، مفتی گلزار احمد نعیمی، مولانا تنویر احمد علوی،

مولانا ہارون الرشید، مولانا عبدالعزیز، مولانا سردار محمد لغاری، علامہ سعید احمد اعوان، مولانا ملک امجد اعوان، مولانا عابد اسرار، قاری بلال گولڑوی، پیر عمر فاروق شاہ، علامہ مصطفی حیدر نقوی، صاحبزادہ حسن شعیب، صاحبزادہ ارشاد احمد،مفتی اقبال نعیمی، پیر ممتاز احمد ضیا، مولانا ابو بکر صدیق، مفتی عبدالباسط، مولانا عبدالسلام جلالی، مولانا اکرام الٰہی ظہیر اور پروفیسر ظفراللہ جان نے شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد پولیس بھی اس موقع پر موجود تھے۔