ملتان۔ 18 اپریل (اے پی پی):محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان میں ایک ورکشاپ کا انعقاد ہواجس میں زنک سے بھرپور گندم کی افادیت سے متعلق اہم تحقیقی نتائج پیش کیے گئے۔گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن نے اپنے شرا کت داروں کے ہمراہ تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب میں محققین، سرکاری عہدیداران، کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
تحقیق کے تین اہم پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو ہوئی جن میں اول کاشت سے لے کر ذخیرہ اور استعمال تک گندم کی قدرتی زنجیر میں زنک کی موجودگی، روایتی ذخیرہ اندو زی کے مسائل اور جدید ہرمٹک (ہوا بند) اسٹوریج ٹیکنالوجی کا تقابلی جائزہ اور زنک سے بھرپور گندم کا انسانی صحت پر مثبت اثرات شامل تھے ۔
ورکشاپ کا آغاز گین پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر محترمہ فرح ناز کی افتتاحی تقریر سے ہوا، جنہوں نے غذائیت کے بہتر معیار کے لیے سائنسی بنیادوں پر حل تلاش کرنے کے گین کے عزم کو اجاگر کیا۔
تنزا صدف، گین کی پورٹ فولیو لیڈر، نے پاکستان میں جاری زراعت اور خوراک کے نظام سے متعلق منصوبوں کی تفصیلات شیئر کیں۔ پہلا مطالعہ زنک "گندم کی قدرتی زنجیر میں زنک اور آئرن کی مقدار کا تجزیہ” کے مطابق زنک سے بھرپور گندم کی اقسام میں زنک کی دستیابی اور انسانی جسم میں جذب ہونے کی صلاحیت روایتی گندم کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ یہ پاکستان میں زنک کی کمی کے خلاف ایک اہم پیش رفت ہے۔
دوسرا مطالعہ: "پاکستان کی زنک بائیو فورٹیفائیڈ گندم کی غذائی معیار” کے تحت ایک کنٹرولڈ فیڈنگ ٹرائل میں ثابت ہوا کہ زنک سے بھرپور چپاتی کے دو ماہ تک مسلسل استعمال سے خون میں زنک کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا، جبکہ کوئی منفی اثرات ریکارڈ نہیں کیے گئے۔ تحقیق میں یہ بھی تجویز کیا گیا کہ خمیری روٹی جیسے مکمل آٹے کی مصنوعات زنک کے جذب کو بہتر بناتی ہیں اور انہیں عوامی غذائی پروگرامز میں شامل کیا جانا چاہیے۔
تیسرا مطالعہ: ہرمٹک اسٹوریج (ہوا بند ذخیرہ) ٹیکنالوجی کے ذریعے زنک سے بھرپور گندم کے بیج اور دانے کے معیار کو محفوظ بنانے پر مرکوز رہا۔ نتائج کے مطابق ہرمٹک بیگز کے استعمال سے نمی، اگاؤ اور غذائیت کے ضیاع جیسے بعد از برداشت مسائل میں 30% تک کمی واقع ہوئی، جبکہ روایتی طریقوں میں یہ نقصان نمایاں رہتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584319