لاہور۔30نومبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس،مکئی اور کماد کے بعد کاشتہ گندم کو پہلا پانی بوائی کے 20 تا25 دن بعد جبکہ دھان کے بعد کاشتہ گندم کو پہلا پانی 35 تا45 دن بعد لگایا جائے۔ترجمان نے بتایا کہ گندم کو بقایا نائٹروجن پہلے اور دوسرے پانی کے ساتھ برابر اقساط میں استعمال کریں جبکہ ریتلی زمینوں میں پہلا پانی لگانے کے بعد نائٹروجنی کھاد کا استعمال تر وتر میں کریں،پہلی آبپاشی کے بعد کھیت وتر حالت میں آنے پر دوہری بار ہیرو چلائیں خواہ فصل چھٹہ کے ذریعے ہی کیوں نہ کاشت کی گئی ہو جس سے جڑی بوٹیوں کے انسداد میں مدد ملتی ہے۔
یاد رہے گندم کی فصل میں جڑی بوٹیوں کا اگائو بہت جلد ہوتا ہے اور ان کی نشوونما بھی تیز ہوتی ہے جس سے پیداوار میں 42فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے اس لئے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے مربوط طریقہ انسداد اختیار کریں،جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کیمیائی زہروں کا استعمال محکمہ زراعت پنجاب کی سفارشات کے مطابق کریں،معیاری سپرے کے لئے مخصوص نوزل(ٹی جیٹ یا فلیٹ فین نوزل)استعمال کریں اور پانی کی مقدار فی ایکڑ100 تا120 لیٹر رکھیں،زہر کے چھڑکائو کے بعد گوڈی اور بار ہیرو کے استعمال سے پرہیز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریتلے،کلراٹھے نیز بارانی علاقوں میں جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال محکمہ زراعت کے مشورہ سے کریں،دھان کے علاقہ جہاں پہلے پانی کے بعد زمین دیر سے تر وتر حالت میں آتی ہے وہاں پانی لگانے کے بعد جب کھیت میں کیچڑ ہو توجڑی بوٹی مار زہریں یوریا کھاد یا ریت میں ملا کر بذریعہ چھٹہ استعمال کریں،کاشتکار تیز ہوا،بارش یا دھند میں سپرے نہ کریں اور ترجیحا ًسپرے دھوپ میں کریں،کاشتکار تمام کاشتی امور محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے سرانجام دیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=415370