اسلام آباد ۔ 14ستمبر (اے پی پی) مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے موجودہ حکومت کی سادگی اور کفایت شعاری مہم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ویزراعظم، وزرائے اعلیٰ اور گورنر ہاﺅسز کے روزانہ کے لاکھوں روپے کے فضول اخراجات کی بچت کر کے ہسپتال اور سکول تعمیر کئے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا وزیراعظم ہاﺅس کو بین الاقوامی معیار کی شہرہ آفاق یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا اعلان نئی حکومت کی تعلیمی شعبہ کی ترجیحات کا مظہر ہے ۔ پہلی مرتبہ ملک کا کوئی سربراہ سادگی کی نہ صرف بات کر رہا ہے بلکہ اس پر عمل کر رہا ہے جس سے پورے ملک پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ رکن قومی اسمبلی و پارلمانی سیکرٹری کنول شوزب نے جمعہ کو ”اے پی پی“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے پوری قوم کی امیدیں وابستہ ہیں اور وزیراعظم نے جس کفایت شعاری کا اپنی ذات سے آغاز کیا ہے جو علامتی نہیں بلکہ یہ عملی قدم ہے، تمام وزارتوں اور حکومتی اداروں نے اس پر عمل کا آغاز کر دیا ہے جس سے غیر ضروری اخراجات ختم ہوں گے اور صحیح معنوں میں اس سے جو پیسہ بچے گا وہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک پہلے ہی قرضوں تلے دبا ہوا ہے، 22 ہزار ارب روپے کے قرضے ہیں، عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، ہسپتالوں اور سکولوں کی حالت سب کے سامنے ہے، غریب اور متوسط طبقہ ہر جگہ پس رہا ہے، ایسے میں چند مٹھی بھر اشرافیہ ہمیشہ سے سہولتیں لیتا رہا ہے اور ہمارے حکمرانوں کی عیاشیاں دیکھ کر کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ غریب عوام کے نمائندے ہیں۔