اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مذہب خون ریزی کی نہیں، محبت کی تعلیم دیتا ہے،اسلام اور سکھ مذہب میں مشترکہ چیز خدا کی وحدانیت ہے ۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ننکانہ صاحب میں بابا گورو نانک کے 553 ویں جنم دن کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بابا گورو نانک کے 553جنم دن کے موقع پر سکھ برادری کو مبارک باد دیتا ہوں ۔ وزیر اعظم کی نمائندگی کررہا ہوں کیونکہ وزیر اعظم بیرون ملک ہیں ۔بابا گورو نانک کی انسانیت کی تعلیمات تھیں۔ انہوں نے محبت اور پیار کا درس دیا۔بابا جی نے 18 سال کرتار پور نارووال میں گزارے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔کرتار پور اور ننکانہ صاحب کے درمیان موٹر وے تعمیر ہوگی۔مذہب رب کے ساتھ جوڑتا ہے۔ہر مذہب نے محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب خون ریزی کی نہیں محبت کی تعلیم دیتا ہے۔ بابا گورو نانک جی کا اسلام سے گہرا تعلق ہے۔ہمارے مذہب نے تعلیم دی کہ عربی کو عجمی پراور گورے کو کالے پر فوقیت نہیں ہے ۔
بابا گورو نانک نے بھی یہی تعلیم دی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بابا گورو نانک نے کہا کہ اگر تمیں نعمتیں ملی ہیں تو ان سے بھی شئیر کرو جن کے پاس نہیں۔ بابا جی کی تعلیمات ہیں کہ انسان کی زندگی کا ایک مقصد ہے،ظلم کے خلاف آواز بلند کرو،ہر شخص کا فرض ہے کہ وہ برائی کا راستہ رو کے، خواتین کا احترام سب پر فرض ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے اسلام اور سکھ مذہب میں واضح تعلیمات ہیں۔ہمارا فرض ہے کہ سکھ مذہب کے پیروکاروں کی میزبانی میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں ۔
قائد اعظم نے کہا تھا کہ ہم ہندوستان میں محفوظ نہ تھے، اس لئے الگ وطن کا مطالبہ کیا۔جب پاکستان بن گیا تو ہمارا فرض ہے کہ یہاں جتنے بھی مذاہب کے ماننے والے ہیں ان میں سے کوئی بھی خود کو غیر محفوظ نہ سمجھے ۔ پاکستان میں رہنے والے گل دستے کے پھولوں کی طرح ہیں۔مذہب کسی کو تکلیف دینے کی تعلیمات نہیں دے سکتا۔بھارت سے آنے والوں کو یہاں پیار اور محبت ملے گا۔آپ کو دعوت دیتا ہوں کرتاپور بھی آئیں۔