44.4 C
Islamabad
جمعرات, جون 12, 2025
ہومعلاقائی خبریںمردان رستم کے 14 سالہ جواد احمد کی عظیم قربانی ، اعضاء...

مردان رستم کے 14 سالہ جواد احمد کی عظیم قربانی ، اعضاء عطیہ کرکےسات افراد کی زندگی بچا لی

- Advertisement -

پشاور۔ 08 جون (اے پی پی):مردان کے تحصیل رستم سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ نوجوان جواد احمد نے ایثاروقربانی کی ایک ایسی مثال قائم کر دی جو مدتوں یاد رکھی جائے گی، جواد احمد کی جانب سے عطیہ کئے گئے اعضاء نے سات افراد کو نئی زندگی دی، جن میں وہ مریض بھی شامل ہیں جو طویل عرصے سے اعضاء کے منتظر تھے ، کلاس نہم کا طالب علم جواد احمد گزشتہ ہفتے رستم چیک پوسٹ کے مقام پرایک سڑک حادثے کا شکارہوا تھا،

شدید چوٹ لگنے کے باعث اس کا دماغ مفلوج ہو گیا اوروہ حیات آباد میڈیکل کمپلکس پشاورکے آئی سی یو میں زیرعلاج رہا،چند دن بعد جب ڈاکٹروں نے برین ڈیتھ کی تصدیق کی تو والد نور داد نےعظیم فیصلہ کیا کہ اپنے بیٹے کےاعضاء عطیہ کرکے دوسرے انسانوں کی زندگی بچائی جائے ، والد نورداد کے مطابق ان کے بیٹے کے دونوں گردے، جگر، دونوں آنکھوں کے قرنیے (کارنیا) اوردیگراعضاء میڈیکل ٹیموں نے نکالے، جو ضرورت مند مریضوں کو مفت منتقل کئے گئے، یہ قدم نہ صرف انسانی ہمدردی کا مظہر ہے بلکہ پاکستان میں متوفی اعضاء کی پیوندکاری کی ایک روشن مثال بھی ہے

- Advertisement -

، کڈنی سنٹرپشاورکے ٹرانسپلانٹ یونٹ نے فوری طور پرMTRA سے رابطہ کیا، اورلاہور کے پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹیٹیوٹ (PKLI)، راولپنڈی کے سی ایم ایچ، اور حیات آباد میڈیکل کمپلکس کی آنکھوں کی ٹیم سے معاونت طلب کی، تمام ٹیموں نے قلیل وقت میں تیاریاں مکمل کیں ، آپریشن کا عمل صبح شروع ہوا تو لاہورکی ٹیم نے جواد کا جگرنکالا ، سی ایم ایچ راولپنڈی کی ٹیم نے ایک گردہ حاصل کیا ، کڈنی سنٹر پشاورکی ٹیم نے دوسرا گردہ نکالا ، حیات آباد میڈیکل کمپلکس کی ٹیم نے دونوں آنکھوں کے قرنیے حاصل کئے

، یہ کامیاب آپریشن سات ایسے مریضوں کے لیے زندگی کی نئی امید بن کر آیا جن کے پاس عطیہ دہندہ موجود نہ تھا، جواد احمد کی اس عظیم قربانی نے نہ صرف ان مریضوں کی زندگیاں بچائیں بلکہ ہزاروں دیگرافراد کے لئے پیغام چھوڑا کہ اعضاء عطیہ کرنا ایک عظیم کارخیر ہے ، جواد احمد کی قربانی ایثار، ہمدردی اورانسانیت کے ان جذبات کی عکاسی کرتی ہے جو عید قربان کی اصل روح ہیں ، یہ واقعہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ مرنے کے بعد بھی انسان دوسروں کونئی زندگی دے سکتا ہے۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں