مسابقتی کمیشن اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کے درمیان تعاون کے فروغ سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط

161
Competition Commission of Pakistan
Competition Commission of Pakistan

اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) اور پنجاب فوڈ اتھارٹی (پی ایف اے) نے دھوکہ دہی پر مبنی مارکیٹنگ کو روکنے اور فوڈ پروڈکٹس کے گمراہ کن دعوؤں اور لیبلنگ سے صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کے پیش نظر تعاون کے فروغ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔مفاہمت کی یادداشت کے تحت پنجاب فوڈ اتھارٹی کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان کو فوڈ اور بیوریج انڈسٹری سے متعلق قانونی کارروائی کے دوران کاروباری اداروں کے دعوؤں کی تصدیق کرنے میں اپنی ٹیسٹنگ سہولیات کے ذریعے مدد فراہم کرے گی۔مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب ڈائریکٹوریٹ جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئی جس میں کمپی ٹیشن کمیشن کے ممبر سلمان امین اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے شرکت کی۔

اس موقع پر ممبر سی سی پی سلمان امین نے دونوں اداروں کی مہارت اور استعداد کار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان میں فیئر ٹریڈ اور مارکیٹنگ انٹیلی جنس یونٹ کے شعبے فریب پر مبنی مارکیٹنگ کو روکنے اور مصنوعات سے متعلق کئے گئے جھوٹے دعوؤں کو پکڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونٹ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ مصنوعات کے حوالے سے کئے گئے دعوے حقائق اور شواہد پر مبنی ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی تکنیکی سہولیات اور اس کے قائم کردہ معیارات کمپی ٹیشن کمیشن کی ان تمام کوششوں کو مزید مضبوط بنائیں گے جس سے صارفین کو فائدہ پہنچے گا اور منصفانہ مقابلے کو فروغ حاصل ہو گا۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے شرکا کو صوبے میں قائم اپنے ریجنل دفاتر اور فوڈ پراڈکٹس کے تکنیکی تجزیہ سے متعلق پی ایف اے کی مہارتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے فوڈ پراڈکٹ لیبلز کی منظوری کے لئے پی ایف اے کے وضع کردہ رسمی طریقہ کار کی تفصیلات بھی بیان کیں۔کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت سے دونوں اداروں کے درمیان تعاون بڑھے گا جس سے دونوں ادارے مزید مضبوط ہوں گے۔ اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد مؤثر ڈیٹا شیئرنگ اور تفصیلی تجزیے کو فروغ دے کر شواہد پر مبنی فیصلہ سازی اور دونوں اداروں کی جانب سے قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔