مسلح جتھوں نے ریڈیو پاکستان کی عمارت پر مکمل منصوبہ بندی سے حملہ کیا، ہمارا قیمتی آرکائیو جلایا گیا جس کا ازالہ ممکن نہیں، شرپسندوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا تقریب سے خطاب

191
مریم اورنگزیب

پشاور۔25مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شرپسندوں اور مسلح جتھوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت پر مکمل منصوبہ بندی سے حملہ کیا، ہمارے قیمتی آرکائیو کو جلایا گیا جس کا ازالہ ممکن نہیں، شرپسندوں اور مسلح جتھوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ریڈیو پاکستان پشاور کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا، وفاقی و صوبائی وزرائ، مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری اطلاعات، ضلعی انتظامیہ کے افسران، ڈائریکٹر جنرل ریڈیو اور دیگر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2014ءمیں جس طرح ان لوگوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا، اسی طرح مکمل منصوبہ بندی سے 9 مئی کو ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت پر حملہ کیا، 9 مئی کو گارڈز اور عملے نے شرپسندوں کو روکنے کی پوری کوشش کی لیکن 10 مئی کو یہ شرپسند اور مسلح جتھے مکمل منصوبہ بندی سے دوبارہ ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ آور ہوئے، ان کے پاس ڈنڈے اور پٹرول تھا، ضلعی انتظامیہ اور ریڈیو پاکستان کے عملے نے عمارت کو بچانے کی بہت کوشش کی، اس دوران عملے کے متعدد افراد بھی شدید زخمی ہوئے۔ واقعہ کی ایف آئی آر بھی اسی روز درج کی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ عمارت بھی دوبارہ بن جائے گی اور ٹرانسمیٹرز بھی لگ جائیں گے لیکن ہمارے تاریخی آرکائیو کو جلایا گیا جس کا ازالہ ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر حملہ کے بعد ہم نے آرکائیو کو ڈیجیٹل کر دیا تھا، یہی پراسیس ریڈیو پاکستان میں بھی جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مجرموں اور مسلح جتھوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ سیاسی احتجاج کا لبادہ اوڑھ کر وہ اس جرم سے بری الذمہ ہو جائیں گے تو ایسا ممکن نہیں، 9 مئی دوبارہ نہیں دوہرائی جا سکتی، مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان طاہر حسن نے ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت، ریکارڈ اور نشریات کو پہنچنے والے نقصان اور بحالی کے کاموں سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ برصغیر میں ریڈیو کا سفر 1927ءمیں شروع ہوا، 1935ءمیں خیبر پختونخوا میں ریڈیو کا پہلا ٹرانسمیٹر لگایا گیا، 1947ءمیں اسی ریڈیو نے پاکستان کے وجود کا اعلان کیا۔

ریڈیو پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت افغان وار میں بھی اپنی خدمات انجام دیں، ریڈیو پاکستان اس وقت 23 مقامی اور 11 عالمی زبانوں میں اپنی نشریات پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس تاریخی ورثے کو صرف چھ گھنٹے میں جلا کر ختم کر دیا گیا، ہمارے ٹرانسمیٹرز جلائے گئے۔ 9 مئی کو چاغی کی یادگار کو جلایا گیا، اس سے اگلے روز 10 مئی کو مکمل منصوبہ بندی سے یہ لوگ یہاں آئے اور عمارت کو آگ لگائی اور لوٹ مار کی، ہمارے عملہ کو زخمی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان نے ضلعی انتظامیہ، پاک فوج کے ساتھ مل کر 26 گھنٹے میں اپنی نشریات کو بحال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت نے ہر سطح پر جس طرح ریڈیو پاکستان کا ساتھ دیا، ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔