22.1 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںمعیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ...

معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ کام کا وقت آگیا ہے، احسن اقبال

- Advertisement -

اسلام آباد۔4جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ کام کریں،سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پالیسی کو کچھ عرصہ میں بدل لیا جاتا ہے، پالیسی دس سال سے پہلے نتائج نہیں دیتی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو این پی او کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں 5 سالہ پلان نیشنل اکنامک کونسل نے منظور کیا، یہ مالی خسارہ نہیں ہے، ہمیں ہر شعبے میں خسارے کا سامنا ہے،آئی ایم ایف پروگرام کے تحت عوام پر پہلے بھی ٹیکس کا بوجھ ڈالا گیا،جب وسائل نہ ہوں تو سرمایہ کاری نہیں کی جا سکتی ۔

- Advertisement -

اس وقت پاکستان کے لئے نمو حاصل کرنے کا راستہ پیداواریت کو بڑھانا ہے ، 2000 سے 2020 تک لیبر پروڈکٹیویٹی گروتھ 1.5 فیصد ہے،پچھلے کچھ سالوں میں جہاں ہم نے پروڈکٹیویٹی پر کام کیا وہاں ہم نے نتائج حاصل کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر معاشی بحران کا سامنا ہے،پاکستان انڈسٹریل پروڈکٹیویٹی کے مسئلے کا سامنا کر رہا ہے،پاکستان کو زراعت میں بھی پروڈکٹیویٹی کے مسئلے کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فی ایکڑ کم ترین پیداوارکے چیلنج کا سامنا ہے ، اس وقت پاکستان دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک ہے،پاکستان میں فی جانور اوسط سالانہ 1600 لٹر سے 1800 لٹر دودھ کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے، پوری دنیا میں فی جانور اوسط سالانہ پیداوار 7000 لٹر سے 8000 لٹر دودھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے یکسوئی کے ساتھ کام کریں،ہم نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ میں پروڈکٹیویٹی کے ساتھ وسائل کا استعمال کیا ، ہمارے ہاں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پالیسی کو کچھ عرصہ میں بدل لیا جاتا ہے، پالیسی دس سال سے پہلے نتائج نہیں دیتی ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اپنے زور بازو سے اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھائیں گے، پاکستان کو خسارے سے نکالنے کے لئے محنت کرنا ہو گی،بدقسمتی سے ہمیں نفسیاتی جنگ میں مبتلا کر دیا گیا ہے ،آج کے دور کا سب سے بڑا ہتھیار انفارمیشن بن چکا ہے ، مس انفارمیشن سے لوگوں اور اداروں کو لڑایا جا سکتا ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم محنت کرنے والی قوم ہیں،ہم سب کو مل کر مشترکہ جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے اس سے پروڈکٹیویٹی آگے بڑھتی ہے ، آنے والے وقت میں جو کام دس مہینے میں ہوتا تھا وہ کام اے آئی دس منٹ میں کر دے گی ، ہم نے ماضی میں بہت سے منصوبے بنائے اور اب بھی بہت سے منصوبے موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دور مقابلے کا دور ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ نیشنل پروڈکٹیویٹی ہمارے ساتھ شراکت دار بن کر کام کرے،ہمیں اس پر ایک نیشنل سمٹ کرنی چاہئے جس میں تمام اداروں کے لوگوں کو مدعو کر کے پروڈکٹیویٹی کی تحریک شروع کرنے اور اس بات پر غور کیا جائے کہ ہم نے کم وسائل سے زیادہ پیداوار کیسے حاصل کرنی ہے ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=481728

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں