معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کے اقتصادی مستقبل کا بنیادی ستون ہے، ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مالی شفافیت، شمولیت اور کارکردگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کااجلاس سے خطاب

96

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمد اورنگزیب نے کہاہے کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کے اقتصادی مستقبل کا بنیادی ستون ہے، ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مالی شفافیت، شمولیت اور کارکردگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ملک کوڈیجیٹل اور کم نقدی پر مبنی معیشت کی طرف لے جانے کے لیے مختلف تجاویز کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کہی۔

اجلاس میں ملک کے مالیاتی شعبے کے سرکردہ نمائندگان شریک ہوئے، جن میں کمرشل بینکوں، ڈویلپمنٹ فنانس اداروں، ریگولیٹرز اور سرمایہ کاری کے ماہرین شامل تھے۔ یہ ماہرین اس خصوصی کمیٹی کا حصہ ہیں جو وزیر خزانہ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کی راہ ہموار کرنے کے لیے قابل عمل سفارشات تیار کی جا سکیں۔اجلاس میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لیے کئی اہم تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل مالیاتی خدمات تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عام شہری اور کاروباری ادارے نقدی کے بجائے ڈیجیٹل لین دین بالخصوص راست جیسے فوری ادائیگی نظام کو مزید فروغ دے اور مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے درمیان باہمی رابطے کو بہتر بنایاجائے تاکہ صارفین کو زیادہ آسانی اور انتخاب کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو مزید پرکشش بنانے کے لیے موجودہ مراعاتی نظام میں توازن ضروری ہے۔

چھوٹے تاجروں اور پسماندہ طبقات تک رسائی بڑھانے کے لیے مرچنٹ سروسز، ادائیگی کے ڈھانچہ اور دیگر اخراجات میں کمی کو ترجیح دی جائے گی۔وزیرخزانہ نے کمیٹی کی تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کے اقتصادی مستقبل کا بنیادی ستون ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مالی شفافیت، شمولیت اور کارکردگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور یہ قدم معیشت کی پائیداری، مسابقت اور جامع ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل نظام جدید مالیاتی ڈھانچے کی بنیاد ہے۔ ہمیں فوری اور مربوط انداز میں ایسا ماحول بنانا ہو گا جہاں ہر پاکستانی شہری باآسانی اور محفوظ طریقے سے ڈیجیٹل ادائیگیاں کر سکے۔ وزیر خزانہ نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ ان تجاویز پر عملدرآمد کے لیے ایک واضح اورنظام الاوقات پرمبنی لائحہ عمل تیار کرے، جو وزارت خزانہ کو پیش کیا جائے گا تاکہ ان پر پالیسی سطح پر مزید کارروائی کی جا سکے۔