35.5 C
Islamabad
منگل, مئی 13, 2025
ہومقومی خبریںملک میں جب بھی شفاف انتخابات ہوئے اور تمام جماعتوں کو یکساں...

ملک میں جب بھی شفاف انتخابات ہوئے اور تمام جماعتوں کو یکساں مواقع میسر آئے تو پیپلز پارٹی نے بہتر کارکردگی دکھائی، وزیر خارجہ  

- Advertisement -

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں جب بھی شفاف انتخابات ہوئے اور تمام جماعتوں کو یکساں مواقع میسر آئے تو پاکستان پیپلز پارٹی نے ان انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھائی، آمریت کا سہارا لے کر دھاندلی سے کامیاب ہونے والوں کو یہ خوف ہے کہ اگر انتخابی اصلاحات ہو گئیں تو ان کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی، اسی لئے عمران خان سمیت سندھ کی کچھ جماعتیں اداروں کے نیوٹرل ہونے کے خلاف چیخ و پکار کر رہی ہیں، انتخابی اصلاحات کے بعد اگر کہیں دھاندلی ہوتی ہے تو اس پر ہم سب کو اپنی آواز اٹھانی چاہیے، سندھ میں دوسرے مرحلے میں بھی سیاسی مخالفین کی ضمانتیں ضبط کرائیں گے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن کو بجٹ پر بات کرنے کا بھرپور موقع دیا جارہا ہے، ہم چار سال اپوزیشن میں رہے تاہم بات کرنے کا موقع مشکل سے ملتا تھا، میڈیا اور عوام اس کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایوان میں بار بار بات کی جارہی ہے، اگر یہ معاملہ سندھ اسمبلی میں اٹھایا جاتا تو زیادہ بہتر تھا تاہم یہاں یہ معاملہ بار بار اٹھایا گیا ہے اس لئے اس کے حوالے سے کچھ حقائق عوام کے سامنے رکھنے ضروری ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس ملک میں جمہوریت، صاف شفاف انتخابات اور عوام کے معاشی حقوق کے لئے تین نسلوں سے جدوجہد کر رہی ہے، ہم نے ہر آمر کا مقابلہ کیا،جیالوں نے پھانسی کے پھندے چوم لئے اور لیکن ٓامر سے پاکستان کو نجات دلائی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جب بھی دھاندلی ہوئی تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی کا راستہ روکنے کے لئے ہوئی اور جب بھی صاف شفاف انتخابات کا انعقاد کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی برسراقتدار آئی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آمریت اور سلیکٹڈ کے خلاف جدوجہد کی، ان ادوار میں ہم دھاندلی کا شکار رہے، اب یہ لوگ جیسے عمران خان چیخ و پکار کر رہا ہے ادارے نیوٹرل کیوں ہیں کیونکہ انہیں علم ہے کہ اگر ادارے نیوٹرل رہے تو عمران خان کی جماعت کی طرح یہ جماعتیں انتخابات نہیں جیت سکتیں، وہ اداروں سے اپنے ٹائیگر فورس کی طرح کام کرنے کا تقاضا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرح سندھ میں بھی بعض کٹھ پتلیاں ہیں جن کو آمریت کے دور میں کھڑا کیا جاتا ہے، اس وقت بھی کچھ لوگ موجود ہیں، انہیں پتہ ہے کہ اگر ادارے نیوٹرل ہوئے تو ان کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی اور یہ لوگ پریشان تھے ، انہوں نے دیکھ لیا کہ اداروں کے نیوٹرل ہونے پر ان کی ضمانتیں ضبط ہوگئیں، 2018ء کے الیکشن میں انہیں دھاندلی کرکے یہاں بٹھایا گیا جبکہ اس کے مقابلے میں اس وقت ہمارے سپیکر اور ایم این ایز کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر صاف شفاف انتخابات ہوں اور سب کو مساوی مواقع ملیں تو ان کٹھ پتلیوں کو بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی، یہ لوگ پہلے مرحلے سے ایک دن پہلے سندھ ہائیکورٹ جاکر بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے، ایسے لوگوں کو سندھ کے عوام کبھی ووٹ نہیں دیں گے، ان کا رونا دھونا ابھی دوسرے مرحلے میں مزید بڑھنا ہے جس میں ان کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں انتخابی اصلاحات ہوگئیں تو صاف شفاف انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا لاڑکانہ سے الیکشن جیتنے پر دھاندلی کا الزام مذاق نہیں ، انتخابی اصلاحات کے بعد ہم سب کو یہاں کھڑے ہوکر دھاندلی کو بے نقاب کرنا چاہیے، اگر ہمارا کوئی آدمی اس میں ملوث ہوگا تو اس کے خلاف میں خود کارروائی کروں گا کیونکہ ہماری جدوجہد ہی یہی ہے، اگر محض الزام تراشی ہوگی تو جب حقیقت میں دھاندلی ہوگئی تو اس وقت کوئی ہماری بات پر یقین نہیں کرے گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=314943

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں