موجودہ اتحادی حکومت کا وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران پارلیمان میں قانون سازی کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ

139
National Assembly

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):موجودہ اتحادی حکومت نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران پارلیمان میں قانون سازی کے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس دوران 43 بلز پاس کئے گئے جن میں سے 28 حکومتی بلز تھے، سرکاری بلز کے ساتھ ساتھ نجی بلز کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے، 45 فیصد نجی بلز منظور کئے گئے، ایوان میں اہم امور پر پالیسی بیان کے ساتھ ساتھ بحث بھی کرائی گئی، اراکین کی جانب سے 37 نجی بلز 8 ماہ کے دوران متعارف کرائے، ایوان میں 25 قراردادیں منظور کی گئیں۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق 15ویں قومی اسمبلی نے اپریل 2022ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اب تک 22 مختلف اہم نوعیت کے قوانین کی منظوری قومی اسمبلی سے کرائی گئی جبکہ ایوان بالا میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود وہاں سے پاس نہ ہونے والے بلز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے گئے۔ اتحادی حکومت نے اس دورانیہ میں آرڈیننس کی حوصلہ شکنی کی اور انتہائی ضروری صرف تین آرڈیننس پیش کئے جن میں ٹیکس قانون (دوسری ترمیم) آرڈیننس 2022ء، الیکشن (ترمیمی) آرڈیننس 2022ء اور جنرل سٹیٹکٹس (ری آرگنائزیشن) ترمیمی آرڈیننس 2022ء شامل ہیں جبکہ اس کی نسبت گذشتہ حکومت نے جنوری 2022ء کے مہینے میں تین آرڈیننس صرف دو روز میں پیش کئے۔ مجلس شوریٰ کے اجلاس سے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2022ئ، ڈائی سیلکسیا سپیشل میرز ایکٹ 2022ء اور ٹریڈ آرگنائزیشن (ترمیمی) ایکٹ 2022ء 11 اکتوبر 2022ء کو منظور کرائے گئے۔

موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد مئی 2022ء میں پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2022ء، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2022ء، نیب (دوسری ترمیم) بل، انتخابات (ترمیمی) ایکٹ 2022ء منظور کرائے گئے۔ جون میں پاکستان رحمۃ اللعالمین و ختم نبوت اتھارٹی ایکٹ 2022ء، نیشنل ہائی ویز سیفٹی (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (ترمیمی) بل 2022ء، سٹیٹ آن انٹرپرائزز گورننس و آپریشنز ایکٹ 2022ء، ضابطہ فوجداری (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، ڈپلومیٹک و قونصلر آفیسرز اوتھ و فیس (ترمیمی) بل 2022ء، حلقہ بندیاں (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، خصوصی ریلیف (ترمیمی) بل 2022ئ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ایمپلائز (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، کریمنلز لاز (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، پاکستان کوریئر و لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2022ء، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس ایکٹ 2021ء، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل 2022ئ، اسلام آباد کمیونٹی انٹیگریشن ایکٹ 2022ء، کریمنل لا (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، نیب (دوسری ترمیم) ایکٹ 2022ء، الیکشن (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 2022ء شامل ہیں۔ اگست 2022ء میں پبلی کیشنز آف لاز آف پاکستان (ترمیمی) بل 2022ء، نیب (دوسری ترمیم) بل 2022ء، اقبال اکیڈمی پاکستان ایکٹ 2022ء، پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، پاکستان تمباکو بورڈ (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، انٹر گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022ء منظور کئے گئے۔

اکتوبر 2022ء میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز (ترمیمی) ایکٹ 2022ئ، ریلویز (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، وفاقی ترقیاتی ادارہ (ترمیمی) ایکٹ 2021ء، انڈسٹریل ریلیشنز (ترمیمی) ایکٹ 2021ء، سمارٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2022ء میں قومی اسمبلی سے منظور کئے گئے۔ اس کے علاوہ نومبر 2022ء میں قرآن پاک کی اشاعت (پرنٹنگ و ریکارڈنگ میں غلطیوں کا خاتمہ)، قوانین شہادت (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، لیگل پریکٹیشنرز و بار کونسلز (ترمیمی) ایکٹ 2022ء، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کلچر و ہیلتھ سائنسز 2022ء اور ایکسس ٹو میڈیا (ڈیف) پرسنز بل 2022ء منظور کئے گئے جبکہ دسمبر 2022ء میں فارن انویسٹمنٹ پروموشنز اینڈ پروٹیکشن بل 2022ء اور پٹرولیم (ترمیمی) بل 2022ء منظور کرائے گئے۔

موجودہ دورہ حکومت میں قومی اسمبلی میں تمام اتحادی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کی حاضری حوصلہ افزاء رہی ہے جبکہ ایوان میں مختلف اہم امور پر پالیسی گائیڈ لائنز بھی وقتاً فوقتاً دی جاتی رہی ہے۔ گذشتہ 8 ماہ کے دوران اتحادی حکومت میں شامل پارلیمانی جماعتوں کے لیڈرز ایوان میں موجود رہے۔ اس دورانیہ میں مختلف امور پر قائمہ کمیٹیوں کی 91 رپورٹس ایوان میں پیش کی گئیں جبکہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے توجہ دلائو نوٹسز کی شرح بھی نمایاں رہی۔

موجودہ اسمبلی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے قائد ایوان کے ساتھ ساتھ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا بھی دو بار انتخاب کیا، اس انتخاب کے نتیجہ میں پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، پی ٹی آئی کے منتخب سپیکر اسد قیصر جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے زاہد اکرم درانی پی ٹی آئی کے قاسم خان سوری کی جگہ ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے۔ قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے پی ٹی آئی کے علاوہ تمام سیاسی اور پارلیمانی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا اور سب کو گذشتہ 8 ماہ سے ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ قانون سازی کے حوالہ سے اقدامات بھی تسلی بخش ہیں۔