موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کی کمی کو برداشت کرنے والی فصلوں کی نئی اقسام متعارف کرائی جائیں ، ڈاکٹر ذوالفقار علی

7

فیصل آباد۔ 18 جون (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں، گرمی کی شدت اور پانی کی کمی کو برداشت کرنے والی نئی اقسام متعارف کرائی جائیں تاکہ مختلف فصلوں کے پودوں کی جڑوں، تنوں اور پتوں کے نظام کو جینیاتی تبدیلیوں کے ذریعے مضبوط بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی کے پروفیشنل ٹریننگ اینڈ اسکل ڈویلپمنٹ سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ چار ہفتوں کی تربیتی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ تربیت محکمہ زراعت پنجاب کے افسران کی ترقی کے لیے لازمی قرار دی گئی تھی۔ اس پروگرام کے 28ویں بیچ میں زرعی اطلاعات اور کراپ رپورٹنگ ونگز سے تعلق رکھنے والے 43 افسران حصہ لے رہے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ زمین میں کم ہوتا ہوا نامیاتی مادہ زرعی شعبے کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کیمیکل زہروں کے ذمہ دارانہ استعمال پر بھی زور دیا کیونکہ ان کا حد سے زیادہ استعمال نہ صرف زرعی پیداوار میں زہریلے مادے کی مقدار کو بڑھاتا ہے بلکہ یہ قدرتی نباتاتی اور حیاتیاتی نظام کو بھی متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک میں سب سے بڑا گندم پیدا کرنے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ جدید زرعی ٹیکنالوجیز اور ماہرین کی سفارشات تک کسانوں خاص طور پر چھوٹے کسانوں کی رسائی تک لانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ زرعی چیلنجز کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

ڈائریکٹر پروفیشنل ٹریننگ اینڈ اسکل ڈویلپمنٹ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر وقاص وکیل نے کہا کہ پائیدار پیسٹ مینجمنٹ حکمت عملی کو کسانوں کے کھیتوں تک پہنچانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی بہتری نہ صرف غذائی تحفظ کو یقینی بنائے گی بلکہ غربت کے خاتمے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ تربیتی پروگرام محکمہ زراعت کے افسران کو ضروری مہارتوں سے لیس کریں گے تاکہ وہ قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سنٹر اس وقت زراعت، لائیو اسٹاک اور دیہی ترقی پر خصوصی توجہ کے ساتھ 250 مختصر کورسز پیش کر رہا ہے اور اب تک 11,000 سے زائد افراد کو مختلف کورسز کے ذریعے تربیت دی جا چکی ہے۔ ڈاکٹر نذر حسین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔