اسلام آباد۔4ستمبر (اے پی پی):ملک بھر میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں سے اتوارکو مزید26 افراد جاں بحق اور 11زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں اور موسم برسات کے آغاز سے اب تک مختلف واقعات میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد1290 تک پہنچ گئی اور 12588 افراد زخمی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) نے معمول کی بنیاد پر جاری ہونے والی24 گھنٹے کی صورتحال کی رپورٹ جاری کی ہے جس میں ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں سے ہونے والے مجموعی جانی و املاک اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ژوب میں موسلادھار بارشوں اور سیلابی ریلے کے باعث ایک بچہ اور ایک شخص جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ واقعے کی اطلاع میں تاخیر ہوئی ہے ۔
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں چھتیں گرنے سے دو اموات ہوئی ہیں جن میں سے ڈی آئی خان میں ایک خاتون جبکہ شمالی وزیرستان میں ایک بچہ جاں بحق ہو گیا ۔ تاہم چھت گرنے کے مختلف واقعات میں لوئر دیر میں ایک شخص اور شمالی وزیرستان میں تین بچے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
این ڈی ایم اے نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی آف خیبر پختونخوا (کے پی) نے اپنے اعدادو شمار میں ایک خاتون کی موت کم ظاہر کی ہے۔ ڈیتھ ڈیٹا ری ارینجمنٹکے تحت پی ڈی ایم اے سندھ نے جاں بحق ہونے والوں میں دو مرد شامل کئے ہیں جبکہ اعدادو شمار میں دو خواتین کی اموات کم ظاہر کی ہیں۔ پنجاب کے ضلع راجن پور میں ایک شخص سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
اسی طرح سندھ میں نوشہرو فیروز میں4 مرد اور ایک بچے سمیت 22 افراد ، شکارپور میں دو مرد، ایک خاتون اور چار بچے، بدین میں دو مرد، ایک خاتون اور دو بچے، مٹیاری میں مکان گرنے سے ایک شخص ، ایک خیرپور میں ایک شخص اور گھوٹکی میں تین بچے دم توڑ گئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، گلگت بلتستان ، بالائی پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر سے کوئی واقعہ یا نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ بلوچستان میں ایم۔ایٹ پر وانگو پہاڑیوں کے 24 کلومیٹر حصے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 100-140 کلومیٹر کا راستہ بلاک ہو گیا تھا۔ کے پی میں این۔ 95 کو بحرین۔لائی کوٹ 27 کلومیٹرکے درمیان روٹ(مدین)کے مقام پر بلاک ہوگیا تھا۔این۔ 50پر ساگو پل کے ٹوٹے ہوئے حصے کے علاوہ سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے اور ساگو پل کے دونوں جانب اپروچ روڈ کی تعمیرکا عمل جاری ہے۔
سندھ میں N-55 مہر جوہی کینال تا خیرپور ناتھن شاہ زیر آب آگئی تھی۔ رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی کہ اسلام آباد اور پشاور، راولپنڈی اور گوجرانوالہ ڈویژن کے ساتھ ساتھ تمام بڑے دریائوں کے بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے۔ تاہم لاہور ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے کمزور مون سون کی پیش گوئی کی ہے۔
بحیرہ عرب سے اٹھنے والے بادل ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہورہے ہیں جس کے بعد خیبرپختونخوا، اسلام آباد، شمالی پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ہفتہ3 ستمبر سے منگل6 ستمبر تک تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ طوفانی بارشوں سے اب تک40,980 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں 14,904 مکمل طور پر تباہ اور 26,076 کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 875 مویشیوں کی اموات ہوئی ہیں۔