13.8 C
Islamabad
پیر, فروری 24, 2025
ہومعلاقائی خبریںمیٹرو بس کے مصروف ترین فیڈر روٹس پر چلنے والی بلیو،گرین، اورنج...

میٹرو بس کے مصروف ترین فیڈر روٹس پر چلنے والی بلیو،گرین، اورنج لائن بسوںکے مسافروں کا مزید بسیں شامل کرنے کا مطالبہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):میٹرو بس کے مصروف ترین فیڈر روٹس پر چلنے والی بلیو،گرین، اورنج لائن بسوں پر سفر کرنے والے مسافروں نے جدید سفری سہولت کو مزید عوام دوست بنانے کے لئے بسوں کی تعداد میں اضافے اور روٹ کے سٹاپس میں معمولی ردو بدل کا مطالبہ کیا ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ مسافروں کی تعداد بڑھنے سے اوور لوڈنگ کا مسئلہ درپیش آگیاہے اور کھچا کھچ بھری بسوں میں تل دھرنے کی گنجائش نہیں ہوتی۔

اسلام آباد ایکسپریس وے کے قریب رہنے والے مسافروں نے بلیو لائن بسوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکام خود معائنہ کر لیں تمام دن مسلسل رش ہوتا ہے خاص طور پر دفاتر ، سکول کالجز حاضری کے اوقات میں بسیں کھچا کھچ بھری ہوتی ہیں۔ مسافروں کے مطابق ، بلیو لائن بس سروس شہر کے عوامی نقل و حمل کے نظام کا ایک اہم حصہ بن گئی ہے لیکن موجودہ بسوں کا بیڑا بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے۔

- Advertisement -

بلیو لائن اور گرین لائن بس سروس اسلام آباد کے ہزاروں رہائشیوں کے لیے ایک اہم منصوبہ ہے جس کی مانگ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو شہر میں سستی نقل و حمل کا ذریعہ بھی ہے۔ بلیو لائن بسوں کی طلب دستیاب رسد سے نمایاں طور پر تجاوز کر گئی ہے، جس میں توسیع کی اشد ضرورت پیدا ہوئی ہے۔ ایک مسافر عائشہ خان کا کہنا ہے کہ ہمیں بلیو لائن بس حاصل کرنے کے لیے پہلے سے زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے اور پھر بھی جگہ نہیں ملتی ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر خوش قسمتی سے سوار ہو بھی جائیں تو کھچا کھچ بس میں دشواری سے سفر کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم متعلقہ اتھارٹی سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بسوں اور روٹس کی تعداد میں اضافہ کریں ۔ گرین لائن بس کے مسافروں نے بھی گاڑیوں کی تعداد مسافروں کی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

گرین بس کے ایک مسافروں نے بس روٹس میں ترمیم کرتے ہوئے نئے سٹاپ شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ایک مسافر نے کہا کہ زیروپوائنٹ کا سٹاپ شامل نہیں کیا گیا، خیابان سہر وردی یا مونومنٹ سے گرین بس پر سفر کے لئے ٹی اینڈ ٹی سٹاپ یا سی ڈی اے سٹاپ پرجانا پڑتا ہے جو ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر پیدل مسافت پر واقع ہیں۔ الیکٹرک بسوں کے مسافروں نے بھی پرانے روایتی سٹاپس کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=565023

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں