20.5 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومعلاقائی خبریںنوجوانوں کو ہنر مند بنا کر ہی بہترین مستقبل کا حصول ممکن...

نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر ہی بہترین مستقبل کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے، گورنر پنجاب

- Advertisement -

لاہور۔8ستمبر (اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے جمعہ کے روز زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سینیٹ کے 50 ویں اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں زرعی یونیورسٹی کا بیس ارب روپے سے زائد مالی سال 2023-24 کا بجٹ منظور کیا گیا۔اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں جنہیں ہنر مند بنا کر ہی بہترین مستقبل کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کو نہ صرف تعلیم و تحقیق میں نمایاں مقام حاصل ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ طلبا کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلبہ کی خداداد صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ ساتھ انہیں بہترین انسان بنانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔گورنر پنجاب نے کہا کہ 2008 میں حکومت پاکستان نے تعلیم کے لئے 13ارب روپے کا بجٹ مختص کیا تھا جسے 2018 تک بڑھاتے ہوئے 120 ارب روپے تک پہنچایا گیاتاہم 2019 میں اسے کم کر کے صرف61 ارب روپے تک محدود کر دیا گیا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ2013-14 میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ انڈسٹری کو ان کے مسائل کا مقامی حل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جدت کو بھی فروغ دیا جائے جوکہ علم پر مبنی معیشت کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہے۔گورنر پنجاب نے مزیدکہاکہ جامعات اپنی آمدن کا 5 فی صد مستحق طلبہ کے سکالر شپ کے لئے مختص کریں تاکہ سکالرشپ کی تعداد میں اضافے سے کم آمدن گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبا علم کی تشنگی کو بجھانے اور حصول علم کا سفر جاری رکھ سکیں۔

اس موقع پر گورنر پنجاب نے شہدا کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں تمام اقوام اپنے شہدا کی عزت اور تکریم کرتی ہیں، ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں سے بڑھ کر کوئی قوم کا محسن ہوسکتا ہے۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ معاشرے میں عدم برداشت کی فضاپیدا ہو گئی ہے جس کے لئے ہمیں برداشت، محبت اور اختلاف رائے کے احترام کے ماحول کو فروغ دینا ہو گا۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کی جانب سے سات ہزار سے زائد طلبہ کو سکالر شپس فراہم کیے جارہے ہیں جبکہ مالی مشکلات رکھنے والے طلبا کیلئے ٹیچنگ اسسٹنٹس، پر آور ورکنگ و دیگر سہولیات بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں کوئی بھی طالب علم مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم نہیں چھوڑتا اس کیلئے تعلیمی وظائف کا مکمل اہتمام کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی زراعت کے مسائل کا مقامی حل تلاش کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات عمل میں لا رہی ہے۔ زرعی یونیورسٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کا شمار دنیا کی سو بہترین جامعات میں ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یو ایس رینکنگ کے مطابق زرعی یونیورسٹی ایگری کلچر سائنسز میں دنیا کی 66 ویں بہترین جامعہ ہے جبکہ نیشنل تائیوان یونیورسٹی رینکنگ کے مطابق اس کا شمار دنیا کی 43 ویں بہترین یونیورسٹی میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بھی تعلیم و تحقیقی امور پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے زیادہ پیداواریت کی حامل اور موسمیاتی تغیرات کے خلاف قوت مدافت رکھنے والی گندم کی نئی اقسام متعارف کروا رہی ہے جبکہ پانچ گنا زیادہ چنے کی پیداوار حاصل کرنے والی اقسام پیدا کی جارہی ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ زرعی یونیورسٹی کی جانب سے سویا بین کی نئی ورائٹی کے سو مقامات پر نمائشی کھیت لگائے ہیں تاکہ زیادہ پیداوار کی حامل ورائٹیز کو کاشتکاروں تک پہنچایا جاسکے۔ رجسٹرار طارق محمود گل نے ایجنڈا پیش کیا جبکہ ٹریژر عمر سعید قادری نے یونیورسٹی کا بجٹ اجلاس کے سامنے پیش کیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=388289

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں