کوئٹہ۔ 18 اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پلاننگ کمیشن وترقیات احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان کا دشمن پوری طرح وطن عزیز پر حملہ آور ہے ہمیں ان تمام سازشوں کا احاطہ کرتے ہوئے ان نظریات کو پہچاننا ہوگا جو ہمارے اندر زہر کی طرح پھیل کر ملک کیلئے نقصان کاباعث بن رہاہے ،پاکستان کو معاشی چیلنج کاسامناہے اور ہماری یوتھ جو وطن عزیز کی مستقبل ہے معاشی چیلنج کامقابلہ کرسکتی ہے ہمارے پاس مرغی اور انڈے نہیں بلکہ ہم نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، سکلز ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس مہیا کرینگے پاکستان کی اڑان کو پائیدار بنانے کی ضرورت ہے اورنوجوان اڑان منصوبے میں اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی زندگی کومتاثر کرنے کی بجائے خیالی تصوراتی سوچ سے نکل کر حقیقی صورتحال کودیکھنے کی ضرورت ہے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو بیوٹمز یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروائس چانسلر بیوٹمز پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ ،سیکرٹری حافظ عبدالماجد، پرووائس چانسلر ڈاکٹر میروائس خان کاسی ودیگر بھی موجود تھے ۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان چوتھی بار ایک اور اڑان بھرنے کیلئے تیار ہیں ،یکم اپریل 2022ء کو پاکستان اندرونی طورپر ڈیفالٹ کر گیا تھا ، قومی خزانہ خالی ہوگیاتھا،
وزارت خزانہ نے کہ دیا تھا کہ بجٹ کی آخری قسط پیسے نہ ہونے کی وجہ سے جاری نہیں کرینگے ،سنگل روپیہ ترقیاتی مد میں جاری نہیں ہوا ،جب تحریک عدم اعتمادپاس ہوئی تو ہم نے مجبوری میں سخت فیصلے کئے پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدے کئے انہیں ہمیں پورے کرنے پڑے ،ہماری حکومت نے مہنگائی جو38فیصد پر تھی ڈھائی فیصد تک پہنچا دی،بینکوں کی پالیسی ریٹ 23فیصد سے دوبارہ 12فیصد پر لائے ہیں جس سے تجارتی شعبوں میں نئی حرارت اور انرجی پیدا ہوگئی ہے
،اسٹاک مارکیٹ جو مردہ ہوگئی 40ہزار پوائنٹ پر گر گئی تھی اب اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 15ہزار پر چلی گئی ،پاکستان کی ایکسپورٹس 30فیصد کے حساب سے بڑھ رہے ہیں ،آئی ٹی ایکسپورٹ کے علاوہ ترسیلات میں اضافہ ہورہاہے ،مارچ کے مہینے میں ترسیلات زرکی مد میں 4بلین ڈالرز پاکستان آئے ہیں ،یہ اوورسیز پاکستانیوں کا پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ہے ۔پاکستان کی اڑان کو پائیدار بنانے کی ضرورت ہے ،اڑان پاکستان وہ منصوبہ ہے جس پر آئندہ 5سالوں میں کام کرکے پاکستان کی معیشت کو اڑان دے سکتے ہیں ،اگر ہم ایک ساتھ اتحاد واتفاق کے ساتھ کام کرے توپاکستان دنیاکے مختلف ممالک کا مقابلہ کرسکتاہے
،ہمارے معدنیات، زراعت سمیت مختلف شکلوں میں وسائل موجود ہیں ہم ترقی پذیر ملک نہیں بلکہ انڈر مینج ملک ہے ،پاکستان کے نوجوان اڑان منصوبے میں اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں ،ہمارے پاس مرغی اور انڈے نہیں بلکہ ہم نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، سکلز ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس مہیا کرینگے ۔پروفیسر احسن اقبال نے کہاکہ بلوچستان کے حالات کو 2013سے 2018تک ترقی کے ذریعے نارمل بنائے تھے اور آئندہ بھی ترقی ہی ہمارا اہم ذریعہ ہوگا۔ معاشرے میں کنفلیکٹ پیدا ہوں آپس میں کام کرنے کی صلاحیت ختم ہو تووہ ملک دشمن خیالات کے ہمنوا ہوجائیں گے
،طلباء وطالبات میں یہ صلاحیت بڑھ جائے کہ وہ معلومات کی تصدیق کرسکے ،سوشل میڈیا انٹرٹینمنٹ کاایک ذریعہ ہے ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی زندگی کومتاثر کرنے کی بجائے خیالی تصوراتی سوچ سے نکل کر قومی وسیاسی معاملات کے حوالے سے حقیقت کودیکھنے کی ضرورت ہے ،پاکستان کو معاشی چیلنج کاسامناہے یوتھ پاکستان کی مستقبل معاشی چیلنج کامقابلہ کرسکتاہے
،انہوں نے کہاکہ پاکستان کے دشمن پوری طرح وطن عزیز پر حملہ آور ہیں ہمیں ان تمام سازشوں کا احاطہ کرتے ہوئے ان نظریات کو پہچاننا ہوگا جو ہمارے اندر زہر کی طرح پھیل کر ملک کیلئے نقصان کاباعث بن رہے ہیں ۔ہم نے سب سے زیادہ ترجیح بلوچستان میں ہائیرایجوکیشن کودی ہے جس کے تحت لاتعداد جامعات کے سب کیمپسز دئیے ۔
جامعات کے صلاحیتوں میں اضافے کیلئے انہیں مختلف پروجیکٹس دئیے ہیں ،بلوچستان کے نوجوانوں کو بہترین تعلیم دیکر صوبے کے مستقبل کو تبدیل ک سکتے ہیں ،غربت کو ختم کرنے کا بہترین ہتھیار تعلیم ہے پاکستان کے ہرپسماندہ علاقے میں کیمپس کھولے گئے ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584232