24.3 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 10, 2025
ہومقومی خبریںنگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی اخباری صنعت کو درپیش مسائل...

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی اخباری صنعت کو درپیش مسائل کے حل کے لئے حکومت کے بھر پور تعاون کی یقین دہانی ، اشتہارات کی مد میں اخبارات کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت

- Advertisement -

اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اخباری صنعت کو درپیش مسائل کے حل کے لئے حکومت کے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اشتہارات کی مد میں اخبارات کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے اور اس کے لئے تمام وفاقی وزارتوں اور اداروں سے بھی فوری رابطہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام، بجلی چوری کے تدارک اور دیگر اقدامات سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا ہے جس کی آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت معاشی استحکام کی حکمت عملی کی اہمیت کو عوام تک پہنچانے میں میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گڈ گورننس کو یقینی بنانے اور عوام الناس کو آگاہی فراہم کرنے میں میڈیا کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں میں کہا کہ ذرائع ابلاغ ریاست کا چوتھا ستون ہیں اور معاشرے کی تعمیر و ترقی اور عوام کی ذہنی اور فکری تربیت میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام، بجلی چوری کے تدارک اور دیگر اقدامات سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا ہے جس کی آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت معاشی استحکام کی حکمت عملی کی اہمیت کو عوام تک پہنچانے میں میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے اخباری صنعت کو درپیش مسائل کے حل کے لئے حکومت کے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی کہ اشتہارات کی مد میں اخبارات کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے اور اس کے لئے تمام وفاقی وزارتوں اور اداروں سے بھی فوری رابطہ کیا جائے۔اے پی این ایس کے وفد میں صدر ناز آفرین، سیکرٹری جنرل سرمد علی، فنانس سیکرٹری شہاب زبیری شامل تھے۔اس موقع پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=413624

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں