نگران وزیر منصوبہ بندی کی زیرصدارت اجلاس منعقد، چار آر ایف ڈیش بورڈ کا افتتاح کر دیا گیا

71
Sami Saeed

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):نگران وزیرمنصوبہ بندی ترقی محمد سمیع سعید کہ زیرصدارت پالیسی اینڈ سٹریٹیجی کمیٹی/اوور سائیٹ بورڈ برائے پوسٹ فلڈ ریسیلینٹ، ریکوری، بحالی، اور تعمیر نو کے فریم ورک (4 آر ایف) کا تیسرا اجلاس منگل کو منعقد ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی)، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری ڈائریکٹر، یورپی یونین اسلام آباد کے کنٹری ڈائریکٹر نے یو این ڈی پی کے ڈپٹی ریذیڈنٹ ڈائریکٹر، اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور دیگر اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، تصدق حسین خان نے4 آر ایف کے نفاذ کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔نگران وزیر منصوبہ بندی نے باضابطہ طور پر 4آر ایف ڈیش بورڈ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر سمیع سعید کا کہنا تھا کہ 4آر ایف ڈیش بورڈ سیلاب سے متعلق منصوبوں پر عملدرآمد میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا جبکہ اس ڈیش بورڈ کے ذریعے سیلاب سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں حقیقی معلومات بھی ملے گی۔

انکا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ صوبائی حکومت، ترقیاتی شراکت داروں اور متعلقہ وزارتوں تک اس تک رسائی بیج ہو گی۔ نگران وزیر منصوبہ بندی نے4 آر ایف ڈیش بورڈ کے قیام میں تعاون پر ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی کاوشوں کو سراہا۔واضح رہے کہ 2022 میں، پاکستان کو ملک کبیشتر حصوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بدترین تباہی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔

اس کے نتیجے میں حکومت نے 4 آر ایف فریم ورک وضع کیا، جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ترقیاتی شراکت داروں، بین الاقوامی اور قومی این جی اوز، اور تعلیمی اور نجی شعبوں کے درمیان موثر رابطہ کاری اور شرکت کے انتظامات تجویز کیے گئے۔

جنوری 2023 میں، پاکستان نے جنیوا میں پاکستان اور اقوام متحدہ کی مشترکہ میزبانی میں "ماحولیاتی لچکدار پاکستان” کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کے دوران عطیہ دہندگان سے 10 بلین ڈالر کے وعدے کامیابی سے حاصل کئے۔