نگران وفاقی وزیرخزانہ،محصولات واقتصادی امور ڈاکٹرشمشاد اخترکی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس، فاطمہ فرٹیلائزرز اورایگری ٹیک پلانٹس کوگیس کی بلاتعطل فراہمی کی منظوری دیدی

75
پاکستان کو موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے 2050 تک سالانہ 40 سے 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شمشاد اختر

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ملک میں کھادوں کی وافرمقدارمیں فراہمی کیلئے فاطمہ فرٹیلائزرز اورایگری ٹیک پلانٹس کوگیس کی بلاتعطل فراہمی کی منظوری دیدی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں نگران وفاقی وزیرخزانہ،محصولات واقتصادی امور ڈاکٹرشمشاد اخترکی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرتجارت گوہراعجازم وزیرنجکاری فوادحسن فواد، وزیرمنصوبہ بندی سمیع سعید، وزیرپاورمحمدعلی، مشیرخزانہ ڈاکٹروقارمسعود، ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن محمدجہانزیب خان، چیرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز، اورمتعلقہ وزارتوں کے سینئیرافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت تجارت اوروزارت توانائی کی جانب سے پیش کردہ سمریوں کی منظوری دی گئی، وزارت تجارت کی جانب سے درآمدی وبرآمدی پالیسی آرڈر2002 میں ایچ ایس کوڈز کی اپ گریڈیشن سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے آئی پی او2022 اورای پی او2022 میں پی سی ٹی کوڈز میں ترامیم سے متعلق سمری کی منظوری کیلئے اپنی رضامندی کااظہارکیا۔

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے ربیع سیزن 2023-24 کیلئے کھادوں کی ضروریات سے متعلق سمری پیش کی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں کھادوں کی وافرمقدارمیں فراہمی کویقینی بنانے کیلئے فاطمہ فرٹیلائزر اورایگری ٹیک پلانٹس کوگیس کی بلاتعطل فراہمی کی منظوری دیدی۔