31.1 C
Islamabad
جمعہ, مئی 2, 2025
ہومقومی خبریںنیشنل انڈسٹریل ریلشنز کمیشن اور انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اشتراک سے...

نیشنل انڈسٹریل ریلشنز کمیشن اور انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اشتراک سے پہلی عالمی کانفرنس، مزدوروں اور آجرین کے درمیان ہم آہنگی ، انصاف اور ترقی کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق

- Advertisement -

اسلام آباد۔1مئی (اے پی پی):نیشنل انڈسٹریل ریلشنز کمیشن (این آئی آر سی)اور انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) کے اشتراک سے منعقدہ پہلی عالمی کانفرنس میں ملک کی اعلی عدلیہ ، حکومتی نمائندگان ، میڈیا و قانونی ماہرین ، مزدور قیادت نے مزدوروں اور آجرین کے درمیان ہم آہنگی ، انصاف اور ترقی کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا ۔ سپریم کورٹ ، لاہور ہائیکورٹ ،آزاد کشمیر کی اعلی عدالت کے ججز نے قانون اور اسلامی اصولوں کے تناظر میں مزدوروں کے حقوق پر زور دیا جبکہ سرکاری اداروں اور میڈیا سربراہان نے پالیسی و ادارہ جاتی سطح پر کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا ۔ مزدور رہنمائوں نے میدان عمل کی مشکلات اور بہتری کی تجاویز پیش کیں ، آئی ایل او سمیت عالمی اداروں نے تعان کی یقین دہانی کرائی ۔ سٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ 2025 اور اس کے بعد کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے باہمی مشاورت ، قانونی اصلاحات اور علمی اقدامات ناگزیر ہیں ۔

جمعرات کو یوم مئی کی مناسبت سے منعقدہ پہلی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے مزدوروں کے حقوق اور قومی صنعت کے بقاء کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ این آئی آر سی کا بنیادی مقصد مزدوروں کے قانونی و معاشی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے صنعتی ترقی کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی صنعتی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب مزدور کو عزت ، تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے ۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ این آئی آر سی نہ صرف مزدوروں اور مالکان کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کا پلیٹ فارم ہے بلکہ یہ ادارہ ایک ایسا پل ہے جو باہمی اعتماد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے ۔انہوں نے شرکائے کانفرنس بالخصوص عدلیہ ، حکومتی اداروں ،مزدور قیادت اور بین الاقوامی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ مشترکہ کاوشیں پاکستان میں ایک منصفانہ ،پائیدار اور انسانی وقار پر مبنی صنعتی نظام کی بنیاد رکھیں گی ۔

سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے زور دیا کہ قانون اور اسلام کی نظر میں مالکان اور مزدور برابر ہیں اور سپریم کورٹ ان کے حقوق کی آخری محافظ ہے۔ انہوں نے کان کنوں کے لیے ادارہ جاتی تحفظ کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کے لیے قانونی اور انتظامی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک جج کو قانون کے مطابق فیصلہ دینا ہوتا ہے، لیکن انصاف صرف عدالتوں تک محدود نہیں، ہر فرد کو اپنے عمل سے انصاف یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 17 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انجمن سازی کا حق بنیادی آئینی حق ہے اور مزدور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ قانونی حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ہم آہنگی کو بھی فروغ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین اور مالکان کے درمیان خوشگوار تعلقات اور باہمی مشاورت سے عدالتوں میں مزدوروں کے مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد میں کمی لائی جا سکتی ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پاکستان کے مزدور قوانین کے حوالے سے قانونی ڈھانچے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں 1969ء کے انڈسٹریل ریلیشنز آرڈیننس سے مزدور قوانین کی ایک مثبت روایت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے مزدوروں کے حقوق سے متعلق تقریباً تمام 48 بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔معروف ماہر قانون بیرسٹر ڈاکٹر ظفراللہ خان نے قرآن مجید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انبیاء کا مشن انصاف کا قیام تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق محنت سے کمائی گئی حلال روزی صرف جائز ہی نہیں بلکہ عبادت ہے، اسلام نے غلامی پر مبنی مزدور نظام کو آزادی، مساوات اور وقار کے اصولوں سے بدل دیا۔

افتتاحی نشست کے بعد ایک تکنیکی نشست منعقد ہوئی جس میں ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم کھچی کا کہنا تھا کہ جب لوگ اپنے نمائندوں کے چنائو میں احتیاط برتیں گے اور اچھے لوگوں کو سامنے لائیں گے تو دوسری طرف ادارے کا سربراہ جائز مطالبات کا احترام کرے گا تو بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے ۔ ٹریڈ یونین بھی بہتر جانتی ہے کہ کون سا مطالبہ تسلیم ہونے والا ہے اور کون سا تسلیم ہونے والا نہیں ہے ، ہر مطالبہ تسلیم بھی نہیں ہوتا ۔ زرعی ترقیاتی بینک کے صدر طاہر یعقوب بھٹی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل میں ٹریڈ یونین کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔

پاکستان ریلویز کے ایڈیشنل سیکرٹری شعیب عادل نے کہا کہ ریلوے میں 58 ہزار ملازمین ہیں جن کے لئے 21 فعال یونینز ہیں۔یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کے ایم ڈی فیصل نثار نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن ایک منافع کمانے والاا دارہ ہے ،اس ہدف کے حصول کے ساتھ ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ مزدور یونین کے نمائندوں خورشید احمد ، انجم شہزاد ،سید نذر علی شاہ ، شمس الرحمان سواتی ، چوہدری محمد یاسین ،چوہدری منظور نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے آئین، آئی ایل او ، یو این اور یورپین یونین معاہدوں کے مطابق لیبر قوانین پر عمل درآمد یقینی بنائے ۔

اس نوعیت کی کانفرنسز کا تسلسل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،ہمارے بہت سے مسائل اس پلیٹ فارم سے بھی حل ہوسکتے ہیں ۔تقریب میں بڑی تعداد میں مزدوروں، قانونی ماہرین اور معزز شخصیات نے شرکت کی جن میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) میاں شاکر اللہ جان، پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید عتیق شاہ، آئی ایل او پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر گیر تھامس ٹونسٹول اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سلمان منصور صدیقی شامل تھے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590964

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں