نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے واضح کر دیا ہے کہ سفیر کے مراسلے میں بیرونی سازش کا کوئی وجود نہیں،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال

200
نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے واضح کر دیا ہے کہ سفیر کے مراسلے میں بیرونی سازش کا کوئی وجود نہیں،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال

لاہور۔24اپریل (اے پی پی):مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سب سے بڑے صوبے پنجاب میں تین ہفتے سے آئینی بحران کا سلسلہ جاری ہے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے دو بار واضح کر دیا ہے کہ سفیر کے مراسلے میں بیرونی سازش کا کوئی وجود نہیں،

انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد کہ بیرونی سازش سے حکومت تبدیل نہیں ہوئی اس کے بعد ایسی بے تکی باتوں کو دفن ہونا چاہیے۔ اتوار کے روز -180 ایچ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد پر عمران خان کہتے نہیں تھکتے تھے کہ میری اللہ سے دعا ہے کہ یہ پیش کریں ،

جب عدم اعتماد پیش ہوئی تو عمران خان کہتے رہے کہ ایک گیند سے تین وکٹیں لوں گا۔احسن اقبال نے کہا کہ جب عمران خان نے خود کو آوٹ ہوتے دیکھا تو بین الاقوامی سازش یاد آ گئی، آج تک کوئی ایسی بچگانہ حرکتوں کا مرتکب نہیں ہوا جو عمران خان کا ٹولہ کررہاہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزارت عظمی کی کرسی پر پونے چار سال عمران نیازی ملک کی خارجہ پالیسی کے خلاف بے رحم ہوکر کھیلا ،

اب اپنی سیاست کو بچانے اور انا کی تسکین کیلئے کوئی لحاظ نہیں کیا کہ ملک کا آئین کیا ہے اور خود مختاری کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ نشہ آور ڈرائیور کی طرح سیاست کی گاڑی کبھی آئین، کبھی قومی اداروں تو کبھی خارجہ پالیسی سے ٹکراتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان مسلسل ملکی مفادات سے کھیل رہے ہیں اگر خود مختاری کا دفاع یا مضبوط ملک بننا ہے تو مضبوط معیشت بننا ہوگا، ملک کی معیشت تب مضبوط ہوگی جب دنیا کی معیشت سے رابطہ ہوگا اور بین الاقوامی منڈیوں میں رسائی لینا ہوگی ۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو کیوبا یا شمالی کوریا نہیں بلکہ ساوتھ کوریا، چین، ملیشیا، جاپان اور ترکی کی طرح مضبوط بنانا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبے کو تار تار کر دیا، ہم تین سال میں انتیس ارب ڈالر کے منصوبے لائے مگر عمران خکومت کے دور میں ایک ڈالر کا نیا منصوبہ شروع نہیں ہوا، پاکستانی معیشت کے پہلے خارجی ستون چین کو ناراض کرکے تعلقات میں سرد مہری پیداکر دی گئی۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نیازی سے جب ناموس رسالت پہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا سوال تھا تو قوم کو بھاشن دے رہے تھے، یورپی یونین سے تعلقات کو بگاڑنا ملکی مفاد کیخلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست بچانے کیلئے یورپی ممالک کے خلاف بڑھکیں مارنا شروع کر دیں ، ہمیں امریکہ کی تجارتی منڈیوں تک بھی جانا ہے اور ٹیکنالوجی بھی لینی ہے،دنیا میں ہر ترقی کرنے والے ملک نے جیسے کہ ساوتھ کوریا، جاپان، چین، ملائیشیا یا ترکی نے ہزاروں کی تعداد میں امریکہ کی یونیورسٹیوں سے افرادی قوت تیار کرکے اپنے ملک کو کھڑا کیا، ہمیں بھی اپنے ٹیلنٹ کو امریکہ کی یونیورسٹیوں تک رسائی دینی ہے-

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نیازی نے خلیجی ممالک سے تعلقات کا بھی ستیا ناس کر دیا،خلیجی ممالک نے تحفہ دئیے ہوں تو دینے والوں کو پتہ چلے کہ ان کا تحفہ مارکیٹ میں بیچ دیا گیا ہے تو ملک کا کیا امیج رہ جا تا ہے، عمران خان آج کہتے ہیں کہ میرا تحفہ میری مرضی، تو یہ تحفے قوم کو ملے ہیں ۔احسن اقبال نے کہا کہ قوم کی عزت کو عمران خان نے مارکیٹ میں بیچ ڈالا،عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر چل رہے ہیں،عمران خان ملک میں کس کے اشارے پہ سیاسی و معاشرتی انارکی پھیلانا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر سے آئین شکنی کروائی اور جلسوں میں ہیرو بناتے ہیں، دراصل وہ قوم کے مجرم ہیں ، ہم آئین شکنی پر آئین شکنوں کو سزا دیں گے ۔احسن اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ آپ کے فیصلے پر آئین شکنی قرار دیتے ہیں تو اپنی توپوں کا رخ ان کی طرف کر دیتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے تو الیکشن کمیشن سے ڈر ارہے ہیں،

عمران خان سکروٹنی کمیٹی میں پکڑے جا چکے ہیں اس لئے اب الیکشن کمیشن کے خلاف فائر کھول دیاہے، یہ چاہتے ہیں کہ اداروں کو اتنا ڈراو کہ فیصلہ نہ دیں۔ ان کا کہنا تھ کہ عدلیہ آئین کی پاسبان ہے، آئین شکنی ہو گی تو وہ ساری رات بھی جاگ سکتی ہے ،پنجاب میں گھناونا کھیل رچایا ہوا ہے ، عثمان بزدار کو وزیر اعلی لگا کر نہ جانے کون سا پنجاب سے بدلہ لیا ، پھر دو سال پنجاب کے بلدیاتی ادارے توڑ رکھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر پنجاب میں فیصلے کا وقت آیا تو باہر سے لائے غنڈوں سے جگ ہنسائی کروائی گئی،

پرویز الہی نے اپنے بدمعاشوں اور غنڈوں سے ڈپٹی سپیکر کو حراساں کیا ایسا تو نوزائدہ جمہوریت میں بھی نہیں ہوتا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب میں تین ماہ سے بدترین انتظامی بحران پیدا کیاہوا ہے، ایک آدمی کی ہٹ دھرمی، آئین شکنی آئین کو آپریشنل ہونے میں رکاوٹ ہے، اب وقت آ گیا پاکستان کو رونا وائرس سے پاک کریں ،عمران نیازی کرونا کے بعد رونا وائرس سے قوم کو تباہ کرنا چاہتے ہیں،

اب رونا وائرس پاکستان کا راستہ نہیں روک سکتا، سی پیک بھی عمران نیازی کی نالائقی کا نشانہ بنا، نو صنعتی زون میں چالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہونا تھی سب برباد ہو گئی،2020 تک 9 صنعتی زونز تیار ہونا تھے لیکن ابھی تک ایک تیار نہیں ہوا اور پانچ پہ تو کام ہی شروع نہیں ہوا،تیسرا صنعتی زون 2027میں بنایاجائے گا تو کونسا ملک 7 سال سرمایہ کاری کے لئے انتظار کرے گا، بدترین مہنگائی ،غربت، بد انتظامی اور گورننس و خارجہ پالیسی کا ملیا میٹ کر دیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو 28 مئی کے بعد نوازشریف نے ایسی چھتری دی جس کے بعد قومی خودمختاری ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئی ہے، کوئی بھی اس کی طرف میلی نگاہ نہیں ڈال سکتا، قومی خودمختاری کو عمران نیازی جیسے نالائق لیڈر کی ضرورت نہیں،پاکستان کا مطلب بائیس کروڑ عوام کے دلوں میں زندہ ہے ،عمران خان غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے اپنی واپسی کے راستے بند کررہے ہیں،

مداخلت و سازش میں کیا فرق ہے کے سوال پہ جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کوئی ملک ہمارے ملک میں انسانی حقوق پہ تبصرہ کرتا ہے تو اسے ہم مداخلت قرار دیتے ہیں اور سازش تب ہوتی ہے جب ملکی سالمیت کیخلاف کارروائی کی جائے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ کوئی ملک معیشت سیاست یا امن پر بالواسطہ حملہ کرے تو سازش ہوتی ہے، سکیورٹی ایجنسی کے سرٹیفکیٹ کے بعد ثابت ہوگیا ہے کہ اندرونی تبدیلی کیلئے کسی قسم کی بیرونی مداخلت نہیں ہوئی ہے،اگر ایسا کہیں گے تو سکیورٹی ایجنسی پر سوال اٹھا رہے ہیں، اس ملک کو ٹھیک کرنے کیلئے شہباز سپیڈ سے اندازہ لگا لیں، نیند چار گھنٹے تک محدود ہوگئی ہے، ملک میں گیس کی کمی ہے جس کی وجہ سے 5,500 میگاواٹ بجلی کے کارخانے بند پڑے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ قطر سستے ترین گیس کے منصوبوں پر عمل کرنا چاہتے تھے لیکن عمران نیازی نے مسترد کر دیے ،اب تین گنا مہنگا کارگو خریدنا پڑ رہاہے،ریلیف عوام کو کچھ وقت کے بعد ملے گا، پہلے پاکستان کی معیشت جو شدید زخمی حالت میں ہے اسے ایمرجنسی میں لے جا رہے ہیں پھر اسے بہتر کریں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے بغیر وسائل کے تیل کی قیمتیں کم کیں، ہمیں اسلام آباد مارچ سے کوئی خطرہ نہیں اسے چندہ مانگنا یا مارچ کرنا آتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پر جھوٹے کیسز بنائے گئے، میرے، وزیر اعظم شہبازشریف، سعد رفیق اور شاہد خاقان کے کیسز کا فیصلہ پڑھ لیں، عدالت کہتی کرپشن کا کوئی ثبوت ہی نہیں ۔

احسن اقبال نے کہا کہ رانا ثنااللہ پر پچیس کلو ہیروئین سے پھنسانے کی کوشش کی گئی جو تاریخ میں لکھا جائیگا، جھوٹے کیسز آپ نے بنائے آپ کے خلاف کوئی جھوٹا کیس نہیں بنے گا بلکہ سچے کیس بنیں گے ،دنیا دیکھے گی کہ کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، جہاں لوٹ مار کرپشن کا ثبوت ہوگا اس کا جواب دینا ہوگا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہماری حکومت خوابوں پر نہیں ثبوت پر گرفتارکرے گی اگر عوامی مفاد کے خلاف مافیا سے مل کر لوٹا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔