نیوزی لینڈ خطرناک ٹیم ہے‘ عبداللہ شفیق کے ساتھ حیدر علی کو اوپننگ کے لئے آزمایا جانا چاہیے‘ راشد لطیف

65

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ عبداللہ شفیق کے ساتھ حیدر علی کو اوپننگ کے لئے آزمایا جانا چاہیے‘ ٹرینٹ بولٹ‘ جمیسن اور ساوتھی کی موجودگی میں نیوزی لینڈ خطرناک ٹیم ہے‘ امید ہے شاداب خان پہلے ٹی ٹونٹی میچ سے قبل فٹ ہو جائیں گے اور ٹیم کی قیادت کریں گے۔ پیر کو اپنے ایک انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ عبداللہ شفیق کے ساتھ حیدر علی کو اوپننگ کے لئے آزمایا جانا چاہیے‘ رضوان کو اوپنر کی حیثیت سے کھلانا مناسب نہیں ہوگا۔ فخر زمان بیماری کی وجہ ٹیم سکواڈ سے الگ ہوگئے اور بابر اعظم ان فٹ ہوگئے‘ اب ہمارے پاس کوئی تیسرا آپشن نہیں بچا‘ افتخار احمد اچھا کھلاڑی ہے۔ راشد لطیف نے کہا کہ اگر شاداب خان نہیں کھیلتے تو ان کی جگہ عثمان قادر بہترین چوائس ہیں۔ امید ہے شاداب خان فٹ ہو جائیں گے اور بابراعظم کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کریں گے‘ حیدرعلی اچھے بلے باز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ تینوں فارمیٹ میں اچھی ٹیم ہے۔ ٹرینٹ بولٹ‘ ساوتھی ‘ فرگوسن اور جمیسن جیسے باولر کی موجودگی میں ہوم گراونڈ میں نیوزی لینڈ بہت خطرناک ہو جاتی ہے۔یہ دیکھنا ہوگا کہ ہمارے بلے باز انہیں کیسے سنبھالتے ہیں۔ قومی ٹیم ٹی ٹونٹی میں اچھا پرفارم کر سکتی ہیں جبکہ ہمیں وہاں کی تیز وکٹوں کی وجہ سے ٹیسٹ میچوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ راشد لطیف نے کہا کہ آسٹریلیا واحد ٹیم ہے جو 1990ءسے لے کر ابھی تک اچھی جارہی ہے۔راشد لطیف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ میچز بہت کم کھیلتی ہے۔ وسیم اکرم اگر انگلینڈ میں ہوتے تو 20 سالہ کیریئر میں 150 سے اوپر ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہوتے۔