ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے تجارتی سہولت کے معاہدے کے تحت پاکستان کا تجارت اور نقل و حمل کے لئے قومی سنگل ونڈو کا آغاز

163

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے تجارتی سہولت کے معاہدے کے آرٹیکل 10.4 کے تحت پاکستان کے عزم کے مطابق پاکستان نے تجارت اور نقل و حمل کے لئے پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ شروع کیا جس میں پاکستان کسٹمز، محکمہ پلانٹ پروٹیکشن، محکمہ جانوروں کے قرنطینہ، وفاقی سیڈ سرٹیفیکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی، اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ۔ اس کے علاوہ، 29 کمرشل بینک پی ایس ڈبلیو پلیٹ فارم کے ساتھ ریئل ٹائم میں سرحد پار تجارت سے متعلقہ مالیاتی معلومات کے تبادلے کے لئے مربوط ہے۔

پی ایس ڈبلیو سسٹم جولائی 2021 میں شروع ہوا اور اس وقت 52,000 سے زائد رجسٹرڈ صارفین ہیں۔ سسٹم کی طرف سے فی الحال پیش کی جانے والی خدمات میں الیکٹرانک کسٹمز رجسٹریشن، آن لائن پروسیسنگ، اور امپورٹ پرمٹ کا اجراء، فائٹو سینیٹری سرٹیفکیٹ، ریلیز آرڈرز اور مذکورہ بالا سرکاری ایجنسیوں سے متعلق دیگر دستاویزات، اور ڈیجیٹل ادائیگیاں شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے شروع کی گئی ایک بڑی اصلاحات کے تحت، تجارتی بینکوں کے ساتھ ڈیجیٹل انضمام نے ہر تجارتی لین دین کے لیے پہلے درکار الیکٹرانک فارم ‘E’ اور فارم ‘I’ کی جگہ لے لی۔ مارچ 2022 میں PSW نے بھی TFA کے آرٹیکل 1.2 کی تعمیل میں درآمدات، برآمدات، اور ٹرانزٹ سے متعلق تمام معلومات کے لیے ایک واحد رسائی پوائنٹ فراہم کرنے والا اپنا تجارتی معلوماتی پورٹل بھی لانچ کیا۔ PSW نظام کے نفاذ کی نگرانی PSW گورننگ کونسل کرتی ہے جس کی صدارت وزیر خزانہ کرتی ہے اور اس میں سرحد پار تجارت کو منظم کرنے والی اہم وزارتوں کے وفاقی سیکرٹریوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے نمائندے بھی شامل ہیں۔”

ہماری حکومت کاروبار کرنے کے وقت اور لاگت کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان سنگل ونڈو کو بین الاقوامی تجارت سے متعلق حکومتی عمل اور ضوابط کو ڈیجیٹل کرنےکو ایک اہم اقدام سمجھتی ہے جس سے تاجروں کے لیے تعمیل کے اخراجات کو کم کرنے میں نہ صرف مدد ملے گی بلکہ شفافیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سرحد پار تجارت میں پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "مجھے یقین ہے کہ PSW اقدام ہمارے برآمد کنندگان کو ان کی تعمیل کی لاگت کو کم کرنے اور اس طرح پاکستان کی برآمدات کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔”

وزیر خزانہ نے ڈبلیو ٹی او ٹی ایف اے کے تحت پاکستان کے ایک اور بین الاقوامی وعدے کو بروقت پورا کرنے پر پاکستان سنگل ونڈو ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ نظام پاکستان کی برآمدی مسابقت اور بین الاقوامی سپلائی چین کے ساتھ انضمام میں اضافہ کرے گا۔پی ایس ڈبلیو اقدام 2017 میں پاکستان کسٹمز کے ساتھ نامزد لیڈ ایجنسی کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ اس سسٹم کو PSW کمپنی کی طرف سے مرحلہ وار تیار کیا جا رہا ہے جو کہ پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021 کی دفعات کے تحت PSW سسٹم کے لیے مطلع شدہ ‘آپریٹنگ ادارہ’ ہے۔ PSW کا سفر وقت پر ہوا اور میں پی ایس ڈبلیو ٹیم کے ہر ایک ممبرکو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جس میں حصہ لینے والے محکموں کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اسے انجام دینے میں اپنا حصہ ڈالا ہے” PSW کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید آفتاب حیدر نے کہا۔

"اپنی ٹیم کی جانب سے میں PSW اقدام کے تصور اور ترقی میں پاکستان کسٹمز کی طرف سے فراہم کردہ قائدانہ کردار کا بھی اعتراف اور تعریف کرنا چاہوں گا اور میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، ہمارے ترقیاتی شراکت دار، اور مختلف تجارتی اداروں اور ایسوسی ایشنز جنہوں نے سنگل ونڈو کے تصور کو قبول کیا اور ہموار عمل درآمد کے لیے ہمیں اہم مدد فراہم کی”، انہوں نے مزید کہا۔پی ایس ڈبلیو کے پہلے مرحلے کے تحت سرحد پار تجارت کو ریگولیٹ کرنے والی وزارت قومی فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے تینوں محکموں کو ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے۔

مختلف لائسنسوں، اجازت ناموں، سرٹیفکیٹس اور دیگر دستاویزات کے اجراء کے لیے کاغذی دستاویزات کی فزیکل جمع کرانے کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے، اور تجویز کردہ بہترین طریقوں کے ساتھ سرحدی طریقہ کار کو ہم آہنگ کرتے ہوئےپی ایس ڈبلیو خراب ہونے والی اشیا اور اجناس کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے اور پاکستانی کاروباروں کے انضمام کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔تجارت میں کسی قسم کی رکاوٹ کو روکنے کے لئےپی ایس ڈبلیو کے نظام کے لازمی استعمال کے لیے ایک پیش روی نقطہ نظر اپنایا ہے اور سمندری بندرگاہوں، بین الاقوامی ہوائی اڈوں، خشک بندرگاہوں، اور بارڈر کراسنگ پر کلیئرنس اور ریگولیٹری آپریشنز کو دستی سے ڈیجیٹل سسٹم میں مرحلہ وار منتقل کیا جائے گا۔

منتقلی کے پراسس کو ہمواراور کو یقینی بنانے کے لئے پی ایس ڈبلیو متعلقہ تجارتی انجمنوں اور سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر مختلف مقامات پر تربیت اور تبدیلی کے انتظامی سیشنز کا انعقاد کر رہا ہے۔ پی ایس ڈبلیو ٹریڈر سپورٹ سنٹر بھی 24/7 کی بنیاد پر تاجروں کو رہنمائی اور مسائل حل کرنے کی خدمات فراہم کر رہا ہے۔