اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):وزارت خارجہ اور تجارت نے پاکستان ملائیشیا پارلیمانی گروپ کو دوطرفہ تعلقات پر بریفنگ دی۔پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانوں میں موجود پاکستان -ملائیشیا پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کو باہمی تعاون اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ اجلاس میں عوامی رابطے کو مضبوط کرنے اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے پر بھی بات کی گئی، جو دونوں اقوام کے درمیان طویل مدتی تعلقات کے لیے اہم ہیں۔
سیشن کی صدارت کنوینر پاکستان -ملائیشیا پارلیمانی فرینڈشپ گروپ ڈاکٹر امجد علی خان نے کی۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے اراکین بشمول رانا انصار، محبوب شاہ، صاحبزادہ سبغت اللہ اور عمیر خان نیازی نے شرکت کی۔اجلاس میں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات اور تعاون کے شعبوں پر زور دیا گیا۔ وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے افسران نے شرکاء کو کئی اہم موضوعات پر بریفنگ دی جن کا مقصد دو طرفہ تعاون کو بڑھانا تھا۔اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں تعاون کے مواقع، خاص طور پر طلبہ کے تبادلہ پروگرامز، زیر بحث آئے تاکہ پاکستانی اور ملائیشین طلبہ ایک دوسرے کے تعلیمی اداروں سے استفادہ کر سکیں۔
تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا جس میں پاکستانی برآمدات کے معیار کو بہتر بنانے اور مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) کے ذریعے شراکت داری کو رسمی شکل دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کو کاروباری ماحول کو مزید سازگار بنانے، جیسے کہ کاروباری پیشہ ور افراد کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنانا، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کلیدی عوامل سے آگاہ کیا گیا۔کنیکٹیویٹی اور سیاحت کو اعلیٰ ترجیحی شعبے قرار دیا گیا اور اسلام آباد سے ملائیشیا تک براہ راست پروازوں کے آغاز پر بات چیت کی گئی تاکہ سفر کو آسان بنایا جا سکے اور سیاحوں کو متوجہ کیا جا سکے۔ڈاکٹر امجد علی خان نے پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات کی اہمیت اور ڈیجیٹل معیشت، سیاحت اور تجارت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر زور دیا۔ شرکاء نے ان تجاویز پر عمل درآمد اور دونوں دوست ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=548886