اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے محکموں میں ریشنلائز یشن سے متعلق وزیر اعظم کی ہدایت پر سختی سے عمل در آمد پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وزارت ہائوسنگ اور اس سے منسلک محکموں میں احتساب اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لئے تمام خامیوں کی نشاندہی کی جائے اور ہدایت پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ترجمان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پیر کو اسلام آباد میں منعقدہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کے 40 ویں ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے ایجنڈے میں نظر ثانی شدہ جوائنٹ وینچر (جے وی) اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) رولز 2025 کے تحت ایف جی ای ایچ اے کی کمرشل پراپرٹیز کو استعمال کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینا اور پارک روڈ، ایفرو اور ایف 14/F-15 منصوبوں سمیت اہم ہائوسنگ منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا شامل تھا۔
دیگر ایجنڈا آئٹمز جن پر بحث کی گئی ان میں سب سیکٹر جی 14 کے الاٹیز سے تاخیر کی مد میں وصول کردہ چارجز کی واپسی اور ایچ آر کمیٹی کی سفارشات کی توثیق شامل تھی۔ ایجنڈے میں ایف جی ای ایچ اے کے مخصوص علاقوں کے لئے قبضے کے چارجز اور اپارٹمنٹ پر مبنی عمارتوں کے لئے کنڈومینیم قانون اور قواعد کی منظوری بھی شامل تھی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گیارہ ہائی ویلیو کمرشل پلاٹس جو مائوو ایریا، جی 13/4، جی 14/2، سکائی لائن پروجیکٹ اسلام آباد اور راولپنڈی میں سکائی گارڈنز اور کینٹ سٹیشن کراچی میں واقع ہیں انھیں پی پی پی، لیز آپریٹ اور اوپن آکشن ماڈلز پر مشتمل مخلوط ماڈل کے ذریعے نظر ثانی شدہ جے وی رولز 2025 کے مطابق پیش کیا جائے گا۔
اس کا مقصد پہلے سے کامیاب ماڈلز کو سامنے رکھتے ہوئے وسیع تر عوامی مفادات اور خدمت اور پائیدار کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس طرح کے مربوط ماڈل معاشی سرگرمی کی حوصلہ افزائی اور طویل مدتی عوامی اثاثہ کی قدر میں زیادہ اضافہ کرنے کی توقع کے ساتھ اپنائے جائیں گے۔پارک روڈ منصوبے کے جائزے کے دوران بورڈ نے زمین کی اشتراک کے فارمولے اور لے آئوٹ پلان میں عوامی فلاح و بہبود کے اہداف اور قانونی لائحہ عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے نظرثانی کی منظوری دی۔
بورڈ نے ایف جی ای ایچ اے کے مخصوص علاقوں کے قبضے کے معاوضوں پر نظر ثانی اور سب سیکٹر جی 14 کے تاخیر سے مکمل ہونے پر ادا کیے گئے معاوضوں کی واپسی کی بھی منظوری دی۔مزید برآں بورڈ نے مسودہ کنڈومینیم ایکٹ اور رولز کو وزارت داخلہ کے ذریعے آئی سی ٹی انتظامیہ کے ساتھ شیئر کرنے کے بعد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
بورڈ نے ایف جی ای ایچ اے میں خالی اور بے کار پوسٹوں کے خاتمے کی بھی توثیق کی جبکہ اس ایجنڈا کو موخر کرتے ہوئے تفصیلی جواز کے ساتھ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی جس کے تحت چند مزید پوسٹوں کی تخلیق اور اپ گریڈیشن شامل تھی۔اس موقع پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو ہدایت کی کہ ماتحت اداروں میں عملے کے حوالے سے تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585398