
پتراجایہ/ اسلام آباد۔ 21 نومبر (اے پی پی) پاکستان نے ملائیشیا کے ساتھ ہائی ٹیک انڈسٹری میں باہمی تعاون کو فروغ دینے، بدعنوانی کے خاتمہ اور معاشی ترقی کے حصول کے لئے ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا ہے، پاکستان اورملائیشیا کے وزراءاعظم نے تجارتی عدم توازن کے خاتمہ اور باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے مذاکرات اور رابطوں کی مسلسل ضرورت پر اتفاق کیا ہے، وزیراعظم عمران خان اور ان کے ملائیشیئن ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پترا جایہ میں ملائیشیا کے وزیراعظم کے دفتر پردانہ سکوائر میں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے کئے گئے مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد بدھ کو ملاقات کی اور اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران دونوں رہنماﺅں نے بامقصد مذاکرات پر اطمینان کا اظہارکیا جن میں دو طرفہ تعاون کے فروغ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ وہ وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیر محمد سے ملنے میں گہری دلچسپی رکھتے تھے تاکہ ان کے ملک کی معیشت کی ترقی اور ملائیشیاکی مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ کے حوالے سے ان کے تجربات سے استفادہ کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام نے اپنی حکومتوں کو بدعنوانی کے خلاف جدوجہد اور کرپشن کے خاتمے کا مینڈیٹ دیا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملائیشیا سے یہ بھی سیکھنا چاہتا ہے کہ اس نے اپنے قرضوں کے مسائل پر کس طرح قابو پایا اور ملائیشیا کی سیاحت کے شعبے سے استفادہ کے ذریعہ ملکی معیشت کے استحکام میں کیسے مدد حاصل کی۔ پریس کانفرنس کے موقع پر ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیرمحمد نے کہا کہ ان کا ملک آسیان کے پلیٹ فارم پر پاکستان کوبھی مذاکرات میں شریک دیکھنا چاہتا ہے۔ ڈاکٹرمہاتیرمحمد نے پاکستان اور ملائیشیا کی روایتی دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کومزید بڑھانے کے مختلف ذرائع سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ جب سے میں نے اقتدار سنبھالا ہے تو وزیراعظم عمران خان پہلے بین الاقوامی رہنما ہیں جنہوں نے ملائیشیا کا دورہ کیا ہے۔