وزیراعظم عمران خان یکم جنوری سے پنجاب کے 2کروڑ93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے جارہے ہیں ،صوبائی وزیر صحت

110
وزیراعظم عمران خان یکم جنوری سے پنجاب کے 2کروڑ93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے جارہے ہیں ،صوبائی وزیر صحت

لاہور۔27نومبر (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان یکم جنوری سے پنجاب کے 2کروڑ93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے جارہے ہیں ،اس وقت پنجاب کے 85لاکھ خاندان صحت سہولت کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کی شانداراور بالکل مفت سہولت حاصل کررہے ہیں۔

پنجاب کی عوام کو صحت کی بہترسہولیات فراہم کرکے سوشل نیٹ ورک بہترکرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہاروزیر سوشل ویلفیئرسیدیاورعباس بخاری کے ہمراہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے نئے دفترکاافتتاح کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری محکمہ سپیشلائز ڈہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹراحمدجاویدقاضی،ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹرمحمد اشرف،ایڈووکیٹ میاں زاہدالرحمن باٹہ اور مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے دیگرممبران بھی موجو تھے –

ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر گرین اینڈ کلین پاکستان منصوبہ کے تحت نیاپودابھی لگایااور دعاکی۔وزیر صحت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں پینٹنگزکے مقابلوں میں اول،دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے ملازمین کو بھی مبارکباداور شاباش دی۔ ا نہوں نے مینٹل ہیلتھ اتھارٹی میں اہم اجلاس کی صدارت بھی کی۔

ڈاکٹریاسمین راشداور سیدیاورعباس بخاری نے اجلاس کے دوران انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے ماسٹرپلان،تربیتی ادارہ اور کچن کے اقدامات کا جائزہ لیا۔سیکرٹری صحت ڈاکٹراحمدجاویدقاضی نے اجلاس کے دوران انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مریضوں کیلئے اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیااور خیالات کا اظہارکیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے پرانے قانون میں ترامیم اشدضروری ہیں۔مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے پرانے قانون میں ترامیم کیلئے تجاویزمحکمہ قانون کو بھجوادی گئی ہیں۔

کوروناوائرس کے چاروں ادوارمیں بھی انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ نے ذہنی امراض میں مبتلامریضوں کی خدمت کی ہے۔مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کا باقاعدہ سیکرٹریٹ بنایاجائے گا۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں اس وقت گیارہ سوسے زائد مریضوں کو علاج،ادویات اور معیاری کھانے کی مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے۔مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے چیئرمین اور ممبران ہسپتال اور رہائیشوں کی بہتری کیلئے براہ راست احکامات جاری کریں گے۔

انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کو ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن کا درجہ ملنے کے بعد پروفیسرزیونٹ اور تربیتی پروگرامزکا آغازکیاجائے گا۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں مریضوں کیلئے چڑیاگھراور پلے لینڈ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔میموری کلینکس کے قیام کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبہ کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں 2500پودے لگائے جاچکے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کو ایک شاندارتربیتی ادارہ بناناچاہتے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں کئی مریضوں کے صحت یاب ہونے کے بعدان کے لواحقین واپس لے جانے سے انکارکردیتے ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو مختلف ہنرسکھانے کیلئے ٹیوٹاکی خدمات حاصل کی جائیں گی۔اگلے دس روزمیں مینٹل ہیلتھ اتھارٹی اجلاس طلب کرکے اہم انتظامی فیصلے کرے گی۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں تربیت کیلئے پوسٹ گریجوایٹ رجسٹرارزبھی آئیں گے۔

صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان یکم جنوری سے پنجاب کے تمام 2کروڑ93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کرنے جارہے ہیں۔اس وقت پنجاب کے 85لاکھ خاندان صحت سہولت کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کی شانداراور بالکل مفت سہولت حاصل کررہے ہیں۔

پنجاب کی عوام کو صحت کی بہترسہولیات فراہم کرکے سوشل نیٹ ورک بہترکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پنجاب میں ابھی تک 46000ڈاکٹرز،نرسز،میل نرسزاور پیرامیڈکس بھرتی کئے جاچکے ہیں۔محکمہ صحت پنجاب نے30ہزارمزیدبھرتیوں کی ریکوزیشن بھیج دی ہے۔

حکومت پاکستان صوبہ بھرکے خاندانوں کو صحت سہولت کارڈ زکے منصوبہ پر330ارب روپے خرچ رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کسان کارڈزکابھی اجرا کررہے ہیں۔صوبائی وزیر سوشل ویلفئیرسیدیاورعباس بخاری نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو ہنرسکھانے کیلئے پوراتعاون کیاجائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کسان کارڈ شاندارمنصوبہ ہے۔اپنے پیاروں کے علاج معالجہ کیلئے لوگ قرضوں میں ڈوب جاتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان پنجاب کی عوام کو صحت کی بین الاقوامی معیارکی سہولیات فراہم کرناچاہتے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے مریضوں کیلئے محکمہ سوشل ویلفئیرکی خدمات حاضرہیں۔