اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن بلوچستان کی سماجی اور معاشی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے، بلوچستان کی ترقی کو ترجیح دیتے ہوئے گزشتہ ماہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے اس بچت کو کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تمام صوبوں نے اس فیصلے میں تعاون کیا جو وفاق کے اتحاد کی نشانی ہے، کراچی تا چمن شاہراہ کی تعمیر سے 18 گھنٹے کا سفر 6 سے 8 گھنٹے تک محدود ہو جائے گا،
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سڑک کی تعمیر کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، منصوبہ دو سال میں مکمل کیا جائے۔ وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کراچی-چمن قومی شاہراہ (این۔25) کی تعمیر اور اپ گریڈیشن پر اہم جائزہ اجلاس منگل کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 790 کلومیٹر طویل کراچی-چمن شاہراہ کو بہترین معیار کی ایکسپریس وے میں بدلا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی سڑک کی تعمیر کا معیار موٹر وے جیسا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن صوبہ بلوچستان کی سماجی اور معاشی ترقی و خوشحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے اور بلوچستان کی ترقی کو ترجیح بناتے ہوئے پچھلے ماہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے اس بچت کو کراچی-چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاکستان کے تمام صوبوں نے اس فیصلے میں تعاون کیا جو وفاق کے اتحاد کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی تا چمن سفر آج کل 18 گھنٹے میں طے ہوتا ہے ،ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد 6 سے 8 گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ کراچی -چمن ایکسپریس وے سے نہ صرف مسافر مستفید ہوں گے بلکہ ٹرانسپورٹ اور تجارت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایکسپریس وے کو 2 سال کی مدت میں ہر حال میں مکمل کیا جائے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو ایکسپریس وے کے لئے زمین کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے متعلقہ محکموں سے تعاون کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کے لئے ایکسپریس وے پر آنے والے تمام بڑے شہروں پر بائی پاسز تعمیر کئے جائیں۔ وزیراعظم نے منصوبے کی تعمیر کے دوران ماحولیاتی عنصر کو مدنظر رکھنے اور منصوبے کی تعمیر کے بعد تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کے دوران گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے صوبہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی خصوصاً کراچی -چمن شاہراہ کی تعمیر اور اپ گریڈیشن میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا۔
اجلاس کو منصوبے کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 790 کلومیٹر طویل کراچی-چمن شاہراہ کو ایکسپریس وے کے طور پر تعمیر کیا جائے گا جو کہ 4 لینز پر مشتمل دو رویہ سڑک ہو گی، شاہراہ پر فنڈنگ کی کمی کے باعث کام تعطل کا شکار تھا تاہم حکومت کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کی جانب منتقل کرنے کے فیصلے کی وجہ سے فنڈنگ کے مسائل حل ہو گئے ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ منصوبے کے خضدار-مستونگ سیکشن پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ کراچی تا خضدار کے پانچ سیکشنز کی تعمیر کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593564