وزیراعظم محمد نواز شریف کا مہاجرین اور نقل مکانی کرنے والوں کےلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی سربراہ کانفرنس سے خطاب

152

نیویارک ۔ 19 ستمبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے بڑے پیمانے پر جاری نقل مکانی اور جبری ہجرت کے بنیادی اسباب دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مجبوری کی حالت میں اپنا گھر بار چھوڑنے والے افرادنفرت انگیز رویوں اور سیاسی مصلحت کا شکار نہ ہوں،بین الاقوامی برادری کو اب بڑے پیمانے پرہجرت اور نقل مکانی کے بارے میں ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی ۔انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں مہاجرین اور نقل مکانی کرنے والوں کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی اعلی سطحی سربراہ کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔وزیراعظم نے کہا کہ اس مسئلے کی بنیادی وجوہات کا حل تلاش کیے بغیر اس بحران کا پائیدار حل ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک نازک موقع پر اجلاس کر رہے ہیں جب بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے گھروں سے نقل مکانی کی ہے اور انسانی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ نقل مکانی نہ تو رضا کارانہ ہے اور نہ ہی منظم ہے ‘لوگ تنازعے ‘جنگ یا غربت کے مایوس کن حالات کے باعث اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ‘یہ بے یارو مددگار لوگ ہمدردی اور شفقت آمیز رویئے کے حق دار ہیں ۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک بڑے پیمانے پر عالمی انسانی نقل مکانی کا بوجھ اٹھانے میں پیش پیش رہے ہیں ‘ ان میں سے نقل مکانی کی طویل حالات نے میز بان ممالک اور مقامی آبادیوں کے لئے پیچیدہ سیاسی ‘سماجی ‘اقتصادی ‘سکیورٹی اور ماحولیاتی چیلجز پیدا کیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چار دہائیوں سے پاکستان نے لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کی ہے ‘یہ دنیا میں سب سے بڑی طویل ترین مہاجرین کی صورتحال ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنے محدود وسائل کے باوجود پاکستان کے عوام نے اپنے افغان بہن بھائیوں کے لئے اپنے دل کھلے رکھے ‘اسوقت افغان مہاجرین کی تعداد 25لاکھ سے زیادہ ہے ‘اگرچہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے مالی معاونت میں کمی آئی لیکن پاکستان کی میزبانی میں کوئی کمی نہیں آئی ۔