وزیراعظم کے دورہ چین سے گوادر پورٹ کی تعمیر اور سی پیک کے تحت بڑے انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر کام تیز ہو گا، مہر کاشف یونس

146

اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین سے سی پیک کے تحت گوادر پورٹ کی تعمیر اور دیگر بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں پر کام کی رفتار تیز ہو گی جس سے پاکستان کی کمزور معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

اقتصادیات کے معروف تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام اتوار کو یہاں پاک چین تعلقات کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ سے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے اور گوادر ڈیپ سی پورٹ کی تعمیر میں تیزی لانے سمیت سی پیک کے تحت متعدد انفراسٹرکچر منصوبوں کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ چین اپنی اور پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کرے گا اور پاکستان کی مالی حالت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان نے یہ بھی واضح کیا کہ سی پیک ایک کھلا اور جامع پلیٹ فارم ہے جہاں دلچسپی رکھنے والے تیسرے فریق صنعت، زراعت، آئی ٹی، سائنس و ٹیکنالوجی اور تیل و گیس جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم اور کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر تعاون کو مزید بہتر بنا کر چین اور پاکستان تعلقات میں مزید بہتری لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک نے آج تک پاکستان یا کسی دوسرے ترقی پذیر ملک کی اس سطح پر مدد نہیں کی جتنی چین کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے حالیہ شدید سیلاب کے بعد پاکستان کو ہنگامی امداد فراہم کی ہے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے بھی وہ مکمل تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات میں ہمیشہ پاکستان کو اولیت دی ہے اور دونوں ممالک ہر قسم کے حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ایک دوسرے کا ساتھ دے کر غیر لچکدار دوستی کا مظاہرہ کیا ہے۔

مہر کاشف یونس نے کہا کہ شہباز شریف کا دورہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ چین اور پاکستان اپنی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ تائیوان کے معاملے پر مغرب کی اشتعال انگیزی اور بحیرہ جنوبی چین، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت کے معاملات پر پاکستان ہمیشہ چین کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت اور سلامتی کی حمایت کی ہے اور اس کی سماجی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا ہے۔