وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو ، ایران کے خلاف اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کی شدید مذمت

11

لاہور ۔14جون (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے خلاف اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہفتہ کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، وزیراعظم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ رویے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے فوری اور قابل اعتبار اقدامات کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان،اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پرحکومت ایران اور برادر عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، جو اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، اور یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔

انہوں نےکہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر پیزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ نسل کشی کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

صدر پیزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔