اسلام آباد/ واشنگٹن ۔29ستمبر (اے پی پی): وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رینکنگ ممبر سینیٹر جیمز رِش سے ملاقات کی۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے امریکی رکن سینیٹ سے ہونے والی ملاقات کے دوران پاکستان میں سیلاب کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں ملک کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ پانی میں ڈوب گیا، سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے جو آسٹریلیا کی آبادی سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے 66.1 ملین ڈالر کی امریکی امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مزید بہت کچھ ضرورت ہے کیونکہ ابتدائی تخمینہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات کی نشاندہی کرتا ہے۔ وزیر خارجہ نے متاثرہ آبادی کو درپیش چیلنجوں کا بھی ذکر کیا جن میں صحت کی صورتحال، ملیریا، ڈینگی اور پانی سے ہیدا ہونے والے وبائی بیماریاں شامل ہیں۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان گرین ہائوس کے اخراج کے لیے کم سے کم ذمہ دار ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی کانگریس تاریخی طور پر قدرتی آفات میں پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ امریکی سینیٹر نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر وزیر خارجہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا، دونوں اطراف نے پرامن، مستحکم افغانستان کی ضرورت سمیت علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے سینیٹر جیمز رِش کو سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔