اقوام متحدہ کا تہذیبوں کا اتحاد مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ہونے والے اسلامو فوبیا، تعصب اور امتیازی سلوک کی روک تھام کے لیے کوششیں تیز کرے، نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی

اقوام متحدہ۔18ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے تہذیبوں کے اتحاد ( یو این اے او سی) پر زور دیا کہ وہ مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ہونے والے اسلامو فوبیا، تعصب اور امتیازی سلوک کی روک تھام کے لیے کوششیں تیز کرے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر یو این اے او سی کے اعلی نمائندے میگوئل موراٹینوس سے ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر مذہبی عدم برداشت اور اسلامو فوبیا بڑھ رہا ہے۔

ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے یو این اے او سی کے مینڈیٹ، کام اور تعاون کے ممکنہ شعبوں، خاص طور پر اسلامو فوبیا اور عدم برداشت کا مقابلہ کرنے کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے اتحاد اور اعلیٰ نمائندے کی طرف سے کئے گئے قابل قدر کام کو بھی سراہا۔

اس تناظر میں انہوں نے غیر جانبدارانہ اور جامع رپورٹنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے اور مقامی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر خیالات کے تبادلے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، اعلیٰ نمائندے نے مسلسل بات چیت کو فروغ دینے اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے طریقوں سمیت باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے یو این اے او سی کی تیاری کا اعادہ کیا۔ 2005 میں تشکیل دئیے گئے یو این اے او سی کے بنیادی مقاصد میں سے ایک تمام ثقافتوں، روایات اور مذہبی عقائد کے لیے باہمی احترام کو آگے بڑھانا ہے۔

یہ اختلافات کو ختم کرنے اور بین المذاہب اور بین تہذیبی اختلاف کو ختم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ وزیر خارجہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کا حصہ ہیں۔