اسلام آباد ۔ 21 مارچ (اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور ذمہ دار ریاست کے شہری ہونے کے ناطے ہمیں ہر وہ کام کرنا چاہیئے جس سے پاکستان کے موقف کو تقویت ملے اور ملک کا مثبت تشخص اجاگر ہو لیکن بدقسمتی سے غیر پیشہ وارانہ نقطہ نظر اس سطح پر جا پہنچا ہے کہ لوگ بنا سوچے سمجھے ایسے بیانات دے دیتے ہیں جس سے پاکستان کا وقار مجروح ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ”ندیم ملک لائیو“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ موجودہ حکومت کی جانب سے مثالی اقدام لیا گیا کہ عسکری قیادت سمیت انٹیلی جنس ادارے اور وفاقی و صوبائی سطح کے تمام اہم سٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں اور حکومت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے 2014ءمیں طے پانے والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے جس میں یہ طے ہوا تھا کہ ہم اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی جائے گی اور تمام قوتیں متحد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گی، ملکی تاریخ میں پہلی بار پی ٹی آئی کی حکومت نے مثالی اقدامات کیے ہیں جس سے دنیا بھر میں ایک مثبت پیغام گیا ہے، کالعدم تنظیموں کے خلاف ملک کے تمام ادارے ایک ہی صفحے پر موجود ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے کنٹرول میں چلنے والے ہسپتال، سکول اور مدارس اب حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیے ہیں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ان کے لیے باقاعدہ فنڈز بھی مختص کر لیے گئے ہیں، ان تمام ہسپتالوں، سکولوں اور مدارس کا انتظام و انصرام اب حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے جس میں پڑھنے والے بچے اب دنیاوی تعلیم بھی حاصل کریں گے اور نوکریاں بھی حاصل کر سکیں گے، کالعدم تنظیموں میں شامل افراد کے خلاف ریاست ایکشن لے گی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ بلاول کا بیانیہ کس کو فائدہ پہنچا رہا ہے، ڈان لیکس کے وقت نواز شریف کا بھی یہی بیانیہ تھا، مخالفین اپنی جائیدادیں بچانا چاہتے ہیں لیکن حکومت ہر وہ فیصلہ کرے گی جو ملک و قوم کے مفاد میں ہو گا۔