وزیر مملکت حنا ربانی کھر کی سٹاک ہوم میں یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم میں شرکت ، دفتر خارجہ

259
foreign Ministry
foreign Ministry

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خارجہ امور محترمہ حنا ربانی کھر نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل اور سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم کی دعوت پر اسٹاک ہوم میں یورپی یونین انڈو پیسیفک وزارتی فورم میں شرکت کی ہے۔”ایک ساتھ مل کر مزید پائیدار اور جامع خوشحالی کی تعمیر” کے موضوع پر گول میز مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے یورپ اور ایشیا پیسفک کے درمیان خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق انہوں نے ایشیا کے قلب میں تجارت، سرمایہ کاری اور رابطوں کے مرکز کے طور پر پاکستان کے کردار پر زور دیا جو یورپی شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے یورپی پائیداری اور کنیکٹوٹی کے اقدامات جیسے ای یو گلوبل گیٹ وے سٹریٹیجی اور گرین ڈیل کی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین جی ایس پی پلس کی نئی سہولت پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور غربت کے خاتمے کے اپنے بنیادی مقصد پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ وزیر مملکت نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق پائیداری اور شمولیت کے درمیان علامتی تعلق کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے بگاڑ سے بچنے، اقتصادی ڈی کپلنگ، تحفظ پسندی کی نئی شکلوں اور اصولوں کے منتخب اطلاق پر بھی زور دیا جو آزاد تجارت، اقتصادی تعاون اور باہمی ربط کو کمزور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں اور غیر روایتی سلامتی کے خطرات موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض، پانی، توانائی اور غذائی تحفظ سے نمٹنے کے لیے شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یورپی یونین اور ایشیا پیسیفک ممالک کے درمیان پائیداری، سبز معیشتوں، زراعت اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تحقیق اور صلاحیت کی تعمیر کے لیے زیادہ تعاون کی تجویز پیش کی۔ سٹاک ہوم میں وزیر مملکت نے سویڈن کے وزیر برائے امور خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم، یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل،

یو اے ای کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ نورا الکابی، برطانیہ کے وزیر مملکت لارڈ طارق احمدکے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک ایچ چولیٹ اور تھائی لینڈ کے نائب وزیر برائے خارجہ امور وجاوت اسارابھاکڈی سے بھی ملاقات کی۔