وزیر مواصلات مراد سعید کا عدیل شاہ کے انتقال پراظہار تعزیت

82

اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے موٹر وے پولیس کے میڈیکل ہیلپر عدیل شاہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ماہ رمضان میں عدیل نے فرائض منصبی سرانجام دیتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، شہید کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اللہ تعالیٰ عدیل کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم غمزدہ لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جلد ازجلد شہید پیکیج کیلئے ضروری کاروائی مکمل کی جائے۔ آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس ڈاکٹر سید کلیم امام نے بھی عدیل شاہ کے انتقال پر گہرے غم کا اظہار کیا اور سوگوار غمزدہ کنبہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ آئی جی ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا کہ علاج معالجے کی غرض سے موٹروے پولیس کی بھرپور کوششوں کے باوجود عدیل شاہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

وہ انتہائی محنتی اور ہردلعزیز اہلکار تھے جنہوں نے اپنے فرائض منصبی کو جوش و خروش سے نبھایا۔انکا انتقال ہمارے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ہم اس اچانک حادثاتی انتقال پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ شہید کو عزت و وقار دیا جائے گا جبکہ غیر قانونی حرکت کرنے والے ڈرائیور کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دلائی جائے گی۔ میڈیکل ہیلپر عدیل علی شاہ جو 6 مئی کو موٹروے ایم ون پشاور ٹول پلازہ پر تیزرفتار کار کی زد میں آکر شدید زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےمسلسل قومہ میں رہنے کے بعد منگل 11 مئی کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔

یاد رہے حادثہ کے بعد ملزم کار سوار جنید عتیق نے فرار ہونے کی کوشش کی اور موٹروے پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کرلیا اور مزید قانونی کارروائی کے لئے علاقائی تھانہ چمکنی کے حوالے کردیا۔ موٹروے پولیس کے افسران نے کیس کی باقاعدہ پیروی کی اور عدالت میں بھی اصل حقائق سامنے لاتے ہوئے ویڈیو ثبوت بھی پیش کئے جس بنا پر ملزم کی ضمانت نہ ہو سکی-

عدیل شاہ کی نماز جنازہ رات ساڑھے بارہ بجے دلازک روڈ پشاور میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں بہت بڑی تعداد میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس افسران ملازمین، عزیز واقارب اور علاقائی لوگوں نے شرکت کی۔ عدیل شاہ نے پسماندگان میں ایک بیوہ اور ایک بچہ سوگوار چھوڑے ہیں۔