اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت، کشمیر، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی /جنوبی پنجاب، شما ل مشرقی بلوچستان اور سندھ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔ اس دوران شمال /مشرقی پنجاب، پوٹھوہار ریجن، کشمیر، بالائی خیبر پختونخوا، شمال مشرقی بلوچستان اور وسطی /زیریں سندھ میں موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبرپختونخوا، پنجاب، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، کشمیر، گلگت بلتستان، شمالی بلوچستان اور زیریں سندھ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ اس دوران چند مقامات پر موسلا دھار بارش بھی ہوئی ہے۔
سب سے زیادہ بارش (ملی میٹر) بالاکوٹ 123، چراٹ 73، دیر (بالائی 37، زیریں 3)، مردان 28، کاکول، مری، مالم جبہ 27، سیدو شریف 25، کالام، پٹن 15، باچا خان ائرپورٹ 13، میرخانی 10، پشاور، دروش، پاراچنار 8، اسلام آباد (گولڑہ 41، بوکرا 27، زیروپوائنٹ 26، سید پور 12، ائرپورٹ 9)، اٹک، رحیم یار خان 27، راولپنڈی (چکلالہ 22، شمس آباد 13)، سیالکوٹ ( سٹی 28، ائیرپورٹ 11)، گجرات5، گوجرانوالہ 3 ، اسلام کوٹ 60، نگرپارکر 40، ڈہلی 34، چھور 33، چھاچھرو 28، ڈپلو 18، مٹھی 17، کراچی ائرپورٹ ایک، بارکھان 24، گڑھی دوپٹہ 39، مظفر آباد (سٹی 28، ائرپورٹ 27)، بگروٹ17، گلگت 16 ،بونجی 15، گوپس11، ہنزہ9، استور7 اور چلاس میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
جمعہ کو ریکارڈ کئے گئے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کی رپورٹ کے مطابق تربت 44، شہید بینظیرآباد اور سبی میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات سے جاری وارننگ کے مطابق 7 اور 8 جولائی کےدوران موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، بہاولپور، بہاولنگر، اوکاڑہ، کوہاٹ، پشاور، بنوں، کرک اور ڈی آئی خان کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے
جبکہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ اس دوران موسلادھار بارش کے باعث کشمیر، ڈیرہ غازی خان، کوہلو، سبی، بارکھان، ژوب، لورالائی، قلعہ سیف اللہ اور موسٰی خیل کے پہاڑی علاقوں اور ملحقہ مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کسی قسم کے نقصانات سے تحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔