وفاقی دارالحکومت میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو

136

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، سیاسی جماعتوں کو سیاسی سرگرمیاں کرنے کی آزادی ہے مگر کسی نے اگر گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا، لوگوں کی جان و مال کو محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، پولیس شہریوں کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ”اے پی پی” سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ میں ذاتی طور پر مطمئن ہوں کہ میری والدہ نے مجھے ایک مفید شہری بنایا، کسی کو جوابدہ نہیں ہوں، قانون کے مطابق کام کروں گا، صحافی حقائق پر مبنی رپورٹنگ کریں، ان کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، افواہ سازوں کی افواہوں پر دھیان نہ دیں، ایسے عناصر ملک میں بدامنی کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذمہ دارانہ صحافت کی اولین ترجیح حقائق پر مبنی خبر دینا ہے، میں خود بھی تین کتابوں کا مصنف ہوں اور کچھ عرصہ کالم بھی لکھا، صحافت سے میرا قریبی تعلق ہے، سیاسی سرگرمیوں کے دوران صحافیوں کو محفوظ رپورٹنگ کیلئے تحفظ دیا جائے گا، صحیح اور غیر جانبدارانہ اطلاعات تک رسائی عوام کا حق ہے جس کیلئے صحافیوں کو محفوظ مقام فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ اور امن کے دنوں میں فوج اور پولیس کا کام امن و امان کی صورتحال کو برقرار اور بحال رکھنا ہوتا ہے، بطور آئی جی میں اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری سے انجام دوں گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پولیس کی طرف سے حقائق پر مبنی اطلاعات کی فراہمی کیلئے ایک ذمہ دار افسر کو ترجمان کے طور پر مقرر کیا جائے گا اور پولیس کے شعبہ پبلک ریلیشن کو فعال اور مستعد کیا جائے گا۔

انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ ذمہ دارانہ صحافت معاشرہ کیلئے آنکھوں کا کام کرتی ہے، ہماری خامیوں پر آپ کی تنقید سے بہتری ہوتی ہے، میں صحافیوں سے درخواست کروں گا کہ مثبت رپورٹنگ کرتے ہوئے ہماری رہنمائی کریں تاکہ معاشرہ میں جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کی جا سکے اور ماحول کو پرامن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا، منشیات فروشوں سمیت کسی قسم کے جرائم عناصر کو دارالحکومت میں پناہ نہیں ملے گی، ان عناصر کا قلع قمع کرنے کیلئے جدید تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی پولیس کو بہتر تربیت اور آلات کی فراہمی سے مثبت نتائج حاصل کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں آبادی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جرائم میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور اس کیلئے موزوں تعداد میں پولیس نفری یقینی بنائی جائے گی، شہریوں کے تعاون کے بغیر امن و امان کے نتائج کا حصول ممکن نہیں اس لئے پولیس اور شہریوں کے درمیان خوشگوار ماحول کو فروغ دینے کیلئے فاصلوں کو کم کیا جائے گا، کرپٹ پولیس اہلکار اور افسران کسی صورت معافی مستحق نہیں ہوں گے، جو اہلکار شہریوں سے غیر اخلاقی رویہ رکھے گا اس کے خلاف کارروائی فوری طور پر عمل میں لائی جائے گی۔