
اسلام آباد۔26اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے جمعہ کو نیشنل لاجسٹک بورڈ (این ایل بی) کے 66ویں اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کوارٹر ماسٹر جنرل، ڈائریکٹر جنرل، این ایل سی، سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اور بورڈ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ ڈی جی این ایل سی نے شرکا کو تنظیم کے آپریشنل، انتظامی اور مالیاتی امور کے بارے میں خصوصی طور پر این ایل سی کے مکمل کئے گئے کاموں اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
بورڈ کو بتایا گیا کہ فلیٹ کے سائز کو 900 تک بڑھانے کے لیے 150 اضافی گاڑیاں بک کی گئی ہیں۔ مزید یہ کہ مالی سال 2022-23 میں 200 اضافی گاڑیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس سے بیڑے کا حجم 1100 تک بڑھ جائے گا۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے عوامی مفاد کے منصوبوں بالخصوص کراچی گرین لائن کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو خاص طور پر منصوبوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پراجیکٹ عوامی مفاد کا ہے جو کراچی کے ہزاروں مسافروں کو پورا کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ این ایل سی ملک میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ این ایل بی نے مالی سال 23۔2022 کے لئے این ایل سی انتظامیہ کے پیش کردہ بجٹ تخمینوں کی بھی منظوری دی۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو عوام کی سہولت کے لئے کارگو شٹل سروس شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کارگو شٹل سروس عوام کی سہولت کے لئے وقت کی اشد ضرورت ہے اور اسے لاہور سے کراچی اور شہر کے دیگر حصوں تک شروع کیا جانا چاہئے تاکہ لوگ بغیر کسی پریشانی کے اپنا سامان ایک شہر سے دوسرے شہر بھیج سکیں۔ اس سے قبل بورڈ کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پہلا تجارتی TIR اکتوبر 2021 میں ایران کے راستے ترکی اور آذربائیجان منتقل ہوا تھا۔ اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ آپریشن کی تمام سہولیات پر مشتمل لینڈین (کراچی) میں ایک روڈ فریٹ ٹرمینل بھی تیار کیا جا رہا ہے۔