وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس

45

اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کا اجلاس جمعرات کو یہاں اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اوگرا نے اقدامات اور جرمانے سے متعلق رولز میں نظرثانی کی صورتحال پیش کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ لائسنس کی شرائط پر عمل نہ کرنے اور لائسنس یافتہ افراد کی جانب سے اوگرا قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

پٹرولیم ویلیو چین کے لائسنس دہندگان کے لئے جرمانے پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ بڑی خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ 10 ملین سے شروع ہو کر 500 ملین تک ہے۔ کمیٹی نے اوگرا کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی منافع اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے لیے اضافی اقدامات پر غور کرے۔

اوگرا کو ہدایت کی گئی کہ تبدیلیوں پر جلد از جلد عملدرآمد کے لیے سمری دو ہفتوں میں کابینہ ڈویژن کو بھجوائی جائے۔ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت کے لیے مانیٹرنگ سسٹم کے قیام سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی۔ کمیٹی نے اوگرا کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں تمام ٹرانزیکشنز کے اکاؤنٹ ، اینڈ آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن نافذ کرے اور درست ڈیٹا اکٹھا کرے۔

پیٹرولیم ڈویژن اور اوگرا مشترکہ طور پر ڈیٹا اکٹھا کرنے کے آٹومیشن اور ویلیو چین میں لین دین کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے حکمت عملی تیار کریں گے۔پیٹرولیم ڈویژن نے آنے والے موسم سرما کے لیے ملک میں قدرتی گیس کی طلب اور رسد کی متوقع پوزیشن پیش کی۔ اجلاس کے دوران ایس این جی پی ایل نے ملک کے شمال میں سپلائی اور ڈیمانڈ کا ماہ وار منظرنامہ بھی شیئر کیا۔

کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ اگلی میٹنگ میں 2021-22 کے موسم سرما کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کرنے کے لیے مختلف پالیسی آپشنز کا تفصیلی تجزیہ پیش کرے۔ اجلاس میں وزیر توانائی، وزیر برائے بحری امور، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و صنعت، چیئرمین اوگرا، چیئرمین نیپرا، ریگولیٹری اتھارٹیز کے نمائندوں اور وزارتوں/ ڈویژنوں کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ .