وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 پر بریفنگ لی

113
ڈالر کی قیمت میں کمی کے پیش نظر مینوفیکچررز سے گاڑیوں کی قیمتیں کم کرنے کا کہا ہے، ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کی کوششیں قابل تعریف ہیں ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود نے جمعہ کو موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی2020پر بریفنگ لی۔ پالیسی کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے، سی ای او انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ حکومت نے موبائل مینوفیکچررز کی حوصلہ افزائی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی متعارف کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ ( ایم ڈی ایم ) کے ضوابط کی روشنی میں 30 سے زائد کمپنیوں کو ایم ڈی ایم کی تیاری کے اجازت نامے جاری کئے جا چکے ہیں جس سے وہ پاکستان میں موبائل ڈیوائسز تیار کرنے کیلئے یونٹس تعمیر کر چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس پالیسی تحت 76 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے اور ہزاروں لوگوں کو براہ راست روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں۔ سی ای او انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے وفاقی وزیر کو مقامی طور پر تیار کردہ/اسمبل شدہ موبائل فون سیٹس کے بارے میں بھی بتایا کہ 2019-2021 میں 24.66 ملین سیٹس بنائے گئے تھے، جب کہ جنوری تا مارچ 2022 میں مقامی طور پر 7.16 ملین سیٹ تیار کیے گئے تھے جبکہ اسی عرصے میں 0.61 ملین تجارتی درآمدات کی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں 88 فیصد ٹیلی ڈینسٹی کے ساتھ سمارٹ فونز کے 193 ملین صارفین موجود ہیں۔ وفاقی وزیر نے پالیسی کے مرتب سازی اور لوکلائزیشن پلان پر عمل درآمد میں پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کہ موبائل مینوفیکچرنگ سیکٹر سے متعلق ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مہارت کی ترقی کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹر قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے مسابقتی برآمدی منڈی میں ہماری موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2023 تک پاکستان میں موبائل فون کےلیے مدر بورڈ (پی سی بی) اسمبلی شروع کرنے کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔